جہاں تک میرا مطالعہ ہے اس کے مطابق:
ظالم کے لیے:
ظ پر حرکت، الف ساکن۔ پھر ل پر حرکت اور م ساکن گویا حرکت ساکن حرکت ساکن (غالبا رکن ہوا فعلن)
محسن کے لیے:
م پر حرکت، ح ساکن، س پر حرکت، ن ساکن گویا حرکت ساکن حرکت ساکن۔ (فعلن)
اس اعتبار سے دونوں ہم وزن ہوئے۔
یہ جملہ بھی غالبا فعلن کی تکرار خامسہ...