میرا سوال یہ ہے کہ درگاہیں اور مزارات بنائے ہیں کیوں جائیں؟ میرا تو یہی مشورہ ہے کہ جو پہلے سے ہیں انہیں منہدم کرکے صرف قبروں کو رہنے دیا جائے۔ نہ بانس نہ بانسری
پربھاکرن تو زندہ ہے پر جو 70ہزار سری لنکن مارے گئے ان کو کون زندہ کرے؟
اگر سنہالی اکثریت تامل اقلیت کو انکے جائز حقوق دیتی ہے تو امید ہے حالات ٹھیک ہو جائینگے وگرنہ کل کو تامل مرلی دھرن کوئی نئ تنظیم بنا لینگے۔
خرم جس ایک روپیہ والے فنڈ کی بات کر رہے ہیں اس کیلیے یہ ایس ایم ایس سروس بہترین فریم ورک ہے۔ فوری بھی اور جمع کرنے کی جھنجھٹ بھی نہیں۔ ویسے بھی موبائل آجکل کروڑوں لوگوں کے پاس ہے۔ کیا ہی اچھا ہو اگر موبائل آپریٹرز کو بلک ایس ایم ایس کریں اس کارخیر سے صارفین کو مطلع کرنے کیلیے۔
پاکستان میں ایدھی کے دفاتر ہر شہر میں ہیں، وزیراعلٰی فنڈ بھی قائم کیا گیا ہے اس کیلیے:
کوئی بھائی میرخلیل الرحمان فاؤنڈیشن کا وہ اشتہار لادے جس میں ایس ایم ایس کے ذریعے بھی ڈونیشن کا طریقہ کار لکھا ہے۔ شارٹ کوڈ مجھے بھول گیا۔
ڈاکٹر اواب نے بھی کافی روابط اکٹھے کیے ہیں
خرم بھائی شاید آپ ابھی تک اس مغالطے میں ہیں کہ سب کچھ طالبان کا گند صاف کرنے کیلیے ہے؟ ہرگز نہیں۔ ابتک جن 700 شدت پسندوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا جا رہا ہے میں پورے یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ اسمیں کم از کم 600 عام شہری مارے گئے۔ یہ محض ڈالر کماؤ پالیسی ہے اور کچھ نہیں۔ کیا زرداری کیا فوج، سب ہی اس...
کیا کوئی برٹش پاکستانی اسمیں نہیں شریک؟ کیا خیال ہے الطاف بھائی کو نہ بھجوا دیں؟ ان میںبھی گانے کا کافی ٹیلنٹ ہے۔ ;)
(یہ غیرسیاسی مشورہ ہے، براہ کرم دل پر مت لیں)