یہاں کیسے پڑھیں یہ تو اکاؤنٹ ہی معطل ہوگیا ہے۔ دوسرے جناب پہلے اپنا تعارف تو کرائیں ۔ اپنا پہلا ہی مراسلہ آپ نے ایسے حساس موضوع پر پیش کیا ہے جسکا عنوان ہی سب سے پہلے باعث تنقید بننے گا۔
بزرگوں کی بات کو میں رد نہیں کرسکتا پر مجھکو اس بات کا علم نہیں لیکن اگر اسکو بھی صحیح مان لیا جائے تو انکے جسم ناخن سے ڈھکے ہوئے تھے پرم اس سے جسم میں کسی تبدیلی کا پتہ تو نہیں چلتا
جسم پر ناخن؟؟ِ؟ اگر آپ کا مطلب ہاتھ پیر میں بڑے بڑے ناخن ہیں تو وہ تو آج کی دنیا کے بھی کافی انسانوں میں مل جائیں گے۔ کچھ شوق میں یا ریکارڈ بنانے کیلئے رکھتے ہیں کچھ آج بھی اتنے پس ماندہ ہیں کہ ہاتھ پیر کے ناخن نہیں کاٹتے
ہاں یہ بات تم نے صحیح کہی ۔ پر یہ میرے سوال کا جواب نہیں ہے میں نے جو اشارہ کیا ہے اس پر غور کرو ۔ اور پھر بتائو ہم میں اور ان دونوں میں ایسا کیا جسمانی فرق ہے
چلو اب جب تم ہار مان ہی چکے ہو تو ایک اشارہ دے دیتا ہوں۔ حضرت آدم علیہ السلام اور بی بی حوا ماں کے بغیر پیدا ہوئے ہیں جب کہ ہم سب کو ماں کے پیٹ میں وقت گذارنا پڑا ہے
کافی حد تک تو بٹاتا ہوں بچوں کے پیمپر تک میں نے تبدیل کئے ہیں:) ۔ کھانا وغیرہ بھی کبھی کبھی یعنی بہت ہی کبھی بنالیتا ہوں یار میں نےتو برتن تک دھوئے ہیں۔
ماشاللہ بہت ہی اچھا تجزیہ پیش کیا ہے آپ نے ہمارے معاشرے کا ۔ مگر ان پانچ بیماریوں کے علاوہ بھی چند اور بیماریاں ہم میں موجود ہیں ۔ ویسے کیا یہ آپ کی اپنی تحریر ہے یا کہیں سے اقتباس لیا ہے
بیگم کے مطابق میری تین اچھی اور تین بری عادتیں۔
بری عادتیں۔
1-میں ہر کسی پر جلد بھروسہ کرلیتا ہوں جسکی وجہ سے بہت دھوکہ کھاتا ہوں۔
2-گھر کے امور میں ہاتھ نہیں بٹاتا۔
3۔کھانا اگر پسند کا نہ بنے تو نہیں کھاتا۔
اچھی عادتیں
سیدہ شگفتہ بہن حیرت کی بات ہے کہ آپ نے مجھے ٹیگ کیا اور مجھ کو کوئی پیغام موصول نہیں ہوا ۔ وہ تو اتفاق سے میں نے تازہ ترین میں ایک پوسٹ دیکھی اور یہاں چلا آیا ۔ اب نہ جانے کہاں کہاں مجھ کو آپ نے ٹیگ کیا ہوگا اور مجھ کو پتہ نہ چل سکا ۔