ظفری بھیا نے بہت خوب کہا کہ اصل رشتہ تو صرف استاد اور شاگرد کا ہوتا ہے۔ تمام انبیاء علیہم السلام نے بھی یہی فریضہ نبھایا۔ لوگوں کو علم دیا۔ ایک خالق کا اور ان باتوں کا جو مقصد تخلیق ہیں۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے جب دعا کی تو فرمایا کہ "اے ہمارے رب اور ان میں انہیں میں سے ایک رسول بھیجنا جو...
مجھے تو "نئے پیغامات" پر کلک کرنے پر کہہ دیتا ہے کہ 41 سیکنڈ کے بعد کلک کیجئے گا۔ کافی دفعہ کوشش کر چکا ہوںمگر نتیجہ وہی ڈھاک کے تین پات۔
کچھ حل اس کا بھی اے چارہ گر (نبیل بھائی)
بربادئی چمن کے لئے ایک ہی اُلو کافی تھا
ہر شاخ پہ اُلو بیٹھا ہے انجام گلستان کیا ہوگا؟
کئی دہائی قبل پاکستان کی قانون ساز اسمبلی میں پڑھا جانے والا یہ شعر آج بھی اس ملک کے حالات پر صادق آتا ہے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون
جس ملک میں صدر سے لیکر باغی تک دو نمبر ہوں وہاں ایک نمبر شریعت کیسے آئے...
کچھ ہماری جانب سے بھی۔
کلیئر واٹر میں غروب آفتاب
چرچل ڈاؤنز جہاں کنٹکی ڈربی ہوتی ہے
عید کی شام شامو کے ساتھ
ڈیبیوک آئیووا میں دریائے مسی سپی کے کنارے ایک شام
بجا ارشاد۔ ویسے بھی یو ٹیوب پر لگائی جانے والی کمنٹری کوئی سرکاری ترجمانی نہیں ہوتی۔ بس میرے طرح یار لوگ عنوان اور کہانی گھڑ کے رانجھا راضی کر لیتے ہیں۔
یہ ساری تمہید کیا زیک کو پھنسانے کے لئے باندھی جا رہی ہے؟ لگ تو کچھ ایسا ہی رہا ہے پر زیک آپ کے جھانسے میں نہیں آئیں گے۔ اس کی وجہ ان کی ہوشیاری نہیں بلکہ پہلے ہی بچارے اتنے جھانسوںمیں گرفتار ہیں کہ ایک اور جھانسے کی گنجائش ہی نہیں۔:biggrin:
یہ آپ کی نانی کی اجیا ساس کی سمدھن کے بہنوئی ان وقتوں میں بھی کافی اوباش ہوا کرتے تھے گویا۔ یعنی خواتین کو سہیلی گننا تو آج کے لونڈے لپاڑے بھی معیوب خیال کرتے ہیں اور وہ حضرت ان زمانوں میں ہی یہ تمام بندھن پار کر لئے۔:surprise:
زین پھر تو آپ بھی ابھی چُوچے ہی ہیں۔ آپ لوگوں کے لئے تو ایک الگ زمرہ بنانا پڑے گا "بچوں کا میدان" نام سے۔ آپ ادھر بڑوں کے درمیان کیا کر رہے ہیں؟ چلیں چل کر پڑھائی کریں شاباش۔ امتحان سر پر ہیں اور آپ کو گپوں کی سوجھی ہے۔
نبیل بھائی زیک بھیا نے تو اپنی مجبوری کا آغاز میں ہی بتلا دیا تھا کہ ماشاء اللہ اپنے گھر میں وہ دو تہائی اقلیت میں ہیں۔ اقلیت میں تو ہم بھی ہیں لیکن ہم نے ذرا ڈپلومیسی سے کام لیتےہوئے معاملات کو کچھ اپنے حق میں ہی کر رکھا ہے (کہنے میں کیا حرج ہے ؛) )۔ خیر ابن سعید چاچو جیسے جواں مردوں کی موجودی...
شمشاد بھائی یہ لسی حقہ والی بات آپ نے بہت اچھی کہی۔
سعید صاحب ٹانگ اگر بوڑھی تو بہت مشکل سےکھینچی جاتی ہے۔ ایک دفعہ ایک "پکا پیٹھا" مرغا حلال کر بیٹھے تھے۔ بڑے میاں کی کھال ہی کچھ اس مشکل سے اتری کہ اونٹ کی کھال بھی شائد آرام سے اُترتی ہو۔ ٹانگوں اور باقی اجزاء سے جو کُشتی کرنا پڑی اس کا تو...
عنوان دیکھا تو لکھا تھا مردوں کی بیٹھک۔ اندر آکر دیکھا تو انتہائی مایوسی ہوئی۔ یعنی اتنا سکوت اور اتنے ادب آداب کہ الامان۔ بھائیو ذرا خواتین کے کارنر میں جاکر دیکھئے کیا کیا تیر چلائے جاتے ہیں اور یہاں آپ سب اتنے نک سک سے بیٹھے ہیں کہ جیسے بردکھوے کے انتظار میں ہوں۔ نہ کوئی ہلا گُلا نہ کوئی شور...
انصاف اگر اتنی ہی آسانی سے دستیاب ہوتا تو وطن عزیز آج اتنی مشکلات میں گرفتار ہوتا؟ اس وقت تو نہ جرگے منصف ہیں، نہ عدالتیں اور نہ ہی عوام۔ بس ایک ہجوم پریشاں ہے جہاں ہر کوئی ایکدوسرے کی بوٹیاں نوچ ڈالنے کے درپے ہے۔
آپ ایسا کیجئے بچھڑے کے پائے یا پھر اس کی بونگ کی نہاری اپنے ناشتہ کے معمول میں شامل کیجئے۔ بھابھی کے مزاج کی گارنٹی نہیں لیکن سردیاں آپ کو ستانا بند کردیں گی۔
عزیز میاں اگر اچھی آواز کی تلاش ہے تو اپنے فاروق بھائی کی آواز بہت اچھی ہے اور وہ ریڈیو پر پروگرام بھی کرتے ہیں۔ انہیں قابو کیجئے اگر کبھی محفل پر نظر آئیں تو۔ اور یہ بتائیں کہ اس منصوبے میں آپ کونسا کردار ادا کریں گے؟
لگے ہاتھوں یہ بات بھی ثابت ہوجائے کہ کوا حلال ہے یا حرام۔ اسلامی مہینہ تو مقامی روئیت کی رو سے ہی رہا ہمیشہ یہ الگ بات کہ اب ٹیکنالوجی کے عذرلنگ کے سبب گزشتہ چودہ صدیوں کی تاریخ ہی غلط ثابت کرکے امت کو صرف ایک مخصوص طبقہ کا غلام بنانے کی سازش و کوشش کی جارہی ہے۔ یہ چار چار عیدیں بھی اسی کوشش کا...