کہانی اک سنانی ہے
جو بیتی ہے بتانی ہے
صحیفہ درد پیہم کا
نہیں لکھا ، زبانی ہے
ضروری بات کرنی تھی
اگرچہ کچھ پرانی ہے
سرِ بازار بیٹھے ہیں
فقط اتنی کہانی ہے
مقدر کے مزاروں پر
نئی چادر بچھانی ہے
کسے سمجھائیں گے جا کر
بڑی مبہم کہانی ہے
محبت کر تو بیٹھے ہیں
کہو کیسے نبھانی ہے
بڑی تاریک ہے یہ شب...