روداد غم پڑھی، سمجھی، سر پہ رکھی، تعویز بنا کر گلے میں ڈالی، امام ضامن سمجھ کر بازو سے لپیٹی لیکن مجال ہے کہ ہمدردی کی اک لہر تک اٹھی ہو۔ محسوس ہوا کہ بات ذرا سی تھی، بڑھایا گیا تھا زیب داستاں کے لیے
لوہے کے راڈ کی خیریت مطلوب اور قالین کی خوبصورتی کی حفاظت مقصود ٹہری۔ ذرا ذرا سی بات پہ پٹیاں...