نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اِک روز اپنی حد سے تجاوز کی سوچ ہے تا عُمر خواہشیں نہ دباتے رہیں گے ہم شفیق خلؔش
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    جب تک زمین پر ہے وجُودِ گدا و شاہ ! روز آسمان سر پہ اُٹھاتے رہیں گے ہم جوؔش ملیح آبادی
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہر بات پر ، خُدا سے کریں گے ہزار ناز پیہم بُتوں کے ناز اُٹھاتے رہیں گے ہم جوؔش ملیح آبادی
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تمھاری، دِل میں محبّت کا یُوں جواب نہیں کہ اِس سے، ہم پہ مؤثر کوئی عذاب نہیں شفیق خلؔش
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بُنیادِ اِفتراق ہیں دِین و زبان و مُلک! اِن جُملہ فاصلوں کو مِٹاتے رہینگے ہم اِس ہولناک شِدّتِ عُسرت کے باوجُود! روز اِک نیا خزانہ لُٹاتے رہیں گے ہم جوؔش ملیح آبادی
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    نہ پائی پہلُوے کاشی میں راحت نہ قُربِ کعبہ مجھ کو راس آیا جوؔش ملیح آبادی
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    مایوسیوں کے تہ میں جنُوں خیزیاں بھی ہیں افلاس کی سرشت میں خُونریزیاں بھی ہیں مجاؔ ز لکھنوی
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    مِری جانب نگاہِ لُطف نہ کر! غم کو اِس درجہ کامراں نہ بنا اِس زمِیں کو زمِیں ہی رہنے دے اِس زمِیں کو تو آسماں نہ بنا مجاؔز لکھنوی
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    قدموں میں جِن کے تاج ہیں اقلیمِ دہر کے اُن چند کُشتگانِ غَمِ دِل میں، ہم بھی ہیں مجاؔز لکھنوی
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    پِھر نگاہِ شوق کی گرمی ہے ، اور رُوئے نگار پِھر عرق آلود اِک کافر کی پیشانی ہے آج لرزشِ لب میں شراب و شعر کا طُوفان ہے جُنبشِ مژگاں میں افسُونِ غزل خوانی ہے آج مجاؔز لکھنوی
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دِکھا دے ایک دن، اے حُسنِ رنگیں !جلوہ گر ہو کر وہ نظّارہ ! جو اِن آنکھوں میں رہ جائے نظر ہو کر مجاؔز لکھنوی
  12. طارق شاہ

    مجاز مجاؔز لکھنوی :::::: رَہِ شوق سے، اب ہَٹا چاہتا ہُوں::::::Majaz Lakhnawi

    غزل رَہِ شوق سے، اب ہَٹا چاہتا ہُوں کشِش حُسن کی دیکھنا چاہتا ہُوں کوئی دِل سا درد آشنا چاہتاہُوں رَہِ عِشق میں رہنُما چاہتا ہُوں تجھی سے تجھے چِھیننا چاہتا ہُوں یہ کیا چاہتا ہُوں، یہ کیا چاہتا ہُوں خطاؤں پہ، جو مجھ کو مائل کرے پھر سزا ، اور ایسی سزا چاہتا ہُوں وہ مخمُور نظریں، وہ مدہوش...
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کہاں کا کرم، اور کیسی عنایت مجاؔز اب جفا ہی جفا چاہتا ہُوں مجاؔز لکھنوی
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تلاش کیوں ثمرآور جہاں میں ہو، کہ خلؔش نِگاہِ یار سے بڑھ کر کوئی شراب نہیں شفیق خلؔش
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کبھی کبھی ہی سہی، خواب میں تو آتے ہیں خُدا کا شُکر یُوں آنے میں کچھ حجاب نہیں شفیق خلؔش
  16. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::: تمھاری، دِل میں محبّت کا یُوں جواب نہیں! :::::: Shafiq Khalish

    غزل تمھاری، دِل میں محبّت کا یُوں جواب نہیں کہ اِس سے، ہم پہ مؤثر کوئی عذاب نہیں ہزاروں پُوجے مگر بُت کوئی نہ ہاتھ آیا تمام عُمْر عبادت کا اِک ثواب نہیں اُمیدِ وصْل سے قائم ہیں دھڑکنیں دِل کی وگرنہ ہجر میں ایسا یہ کم کباب نہیں سِوائے حُسن کسی شے کی کب اِسے پروا ہمارے دِل سے بڑا دہرمیں...
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    وفا اِک جنس ہے معرُوف و دِلکش مگر یہ فِطرتِ آدم نہیں ہے جِگؔر مُرادآبادی
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تمھاری ذات، مِری ہر خوشی میں حائل تھی تمھارے ساتھ مِری رُوح تک بھی گھائل تھی کسی نے سچ بھی کہا تو، کہاں یقین کِیا ! کہے تمھارے ہر اِک جُھوٹ سے یُوں قائل تھی شفیق خلشؔ
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    سُنا ہے جِنسِ دِل پر بِک گئی ہے دَولتِ کونین! زہے وہ خاک، جِس کی قدر و قیمت ایسی ہوتی ہے فِراقؔ گورکھپوری
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    فِراقؔ انگڑائیاں لینے لگا شہر خموشاں بھی خِرامِ ناز کے صدقے، قیامت ایسی ہوتی ہے فِراقؔ گورکھپوری
Top