نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تِرے مکھڑے پہ ہے، کربِ تمنّائے ہم آغوشی! ابھی، دِل کے تقاضوں کا چُھپانا بھی نہیں آتا جوشؔ ملیح آبادی
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    چارہ تَپِ ہجر کا اب کیا کرُوں زہر بھی ، کمبخت دَوا ہو گیا فانؔی بدایونی
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہوش ہی تھا ہجر کہ مَیں آپ سے آپ سے آتے ہی جُدا ہو گیا فانؔی بدایونی
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    وہ چودھویں کا چاند، نہ آیا نظر قمرؔ میں اِشتیاقِ دِید میں، تا ختمِ شب رہا قمر ؔجلالوی
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بھڑک کے شُعلۂ گُل تُو ہی اب لگادے آگ کہ، بِجلیوں کو مِرا آشیاں نہیں مِلتا فانؔی بدایونی
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    مجاز اور حقیقت کُچھ اور ہے، یعنی ! تِری نِگاہ سے، تیرا بیاں نہیں مِلتا فانؔی بدایونی
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہزار ڈھونڈئیے،اُس کا نِشاں نہیں مِلتا جبیں مِلے تو مِلے، آسماں نہیں مِلتا فانؔی بدایونی
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    خوشی سے رنج کا بدلہ یہاں نہیں مِلتا وہ مِل گئے ، تو مجھے آسماں نہیں مِلتا فانؔی بدایونی
  9. طارق شاہ

    قمر جلالوی ::::::گو دَورِ جام ِبزم میں تا ختمِ شب رہا ! :::::: Qamar Jalalvi

    غزل گو دَورِ جام ِبزم میں، تا ختمِ شب رہا ! لیکن، میں تشنہ لب کا وہی تشنہ لب رہا پروانہ میری طرح مُصِیبت میں کب رہا بس رات بھر جَلا تِری محِفل میں جب رہا ساقی کی بزم میں یہ نظامِ ادب رہا ! جس نے اُٹھائی آنکھ، وہی تشنہ لب رہا سرکار ،پُوچھتے ہیں خفا ہو کے حالِ دل بندہ نواز میں تو بتانے سے...
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    مرنے کے بعد قبر میں گڑتا ہے آدمی مَیں دَورِ زندگی ہی میں، خاک آرمِیدہ ہُوں مَیں کثرتِ ظہوُر سے ، نادِیدنی ہُوں جوشؔ ! مَیں شِدَّتِ وُجود سے نا آفرِیدہ ہُوں جوشؔ ملیح آبادی
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہے نمازِ کُشتۂ قامت، بجائے جانماز اے قیامت! لا بِچھا، دامانِ محشر زیرِپا شیخ ابراہیم ذوقؔ
  12. طارق شاہ

    شکیل خیرآبادی:::::: مہ لقا ساقی ہے، ہم ہیں، اور دَورِ جام ہے :::::: Shakeel Khairabadi

    غزلِ شکؔیل خیرآبادی مہ لِقا ساقی ہے، ہم ہیں، اور دَورِ جام ہے کُچھ غمِ فردا ، نہ خوفِ گردشِ ایّام ہے مَے پرستی حق پرستی ہے، یہی اِسلام ہے بادۂ توحِید سے لبریز دِل کا جام ہے پھر ہَمَیں شوقِ شہادت لے چلا ہے سر بکف کوُچۂ قاتِل میں سُنتے ہیں کہ قتلِ عام ہے رات جو دُشمن کی ہے، وہ رشکِ صُبحِ...
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کہتے ہیں مہِ نَو جسے، ابرُو نے وہ تیرے کی آئینۂ چرخ میں ہے جلوہ نُمائی شاہا! تِرے جلوے سے ہے یہ عِید کو رونق عالَم نے ، تجھے دیکھ کے، ہے عِید منائی شیخ ابراہیم ذوقؔ
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ادائے برق و شرر میں یہ سرکشی کیسی ؟ قُوائے ارض و سما میں یہ خُود سَرِی کیا ہے ؟ کبھی وبائیں، کبھی زَلزَلے، کبھی طُوفان یہی نظامِ قضا ہے ، تو ابتری کیا ہے ؟ جوؔش ملیح آبادی
  15. طارق شاہ

    ذوق رکھتا بہر قدم ہے وہ یہ ہوش نقشِ پا

    بہت خوب شیئرنگ ! میرے پاس (دیوانِ ذوق طبع اوَل مرتبہ "ویران" ظہیر انور میں) مطلع کا پہلا مصرع مختلف ہے "ہر گام پر رکھے ہے ، وہ یہ ہوشِ نقشِ پا" آپ کے بالا شیئر کردہ مصرع : "رکھتا بہر قدم ہے وہ یہ ہوشِ نقشِ پا " نہایت فصیح اور بہت راست اور مربوُط ہے :) اور یقیناََ بعد کی مطبو ع...
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    فکر کی اِک کِرن نہیں جس میں کُنجِ اَوہام وہ گنھیرا ہے جوؔش ملیح آبادی
  17. طارق شاہ

    شفیق خلش ::::::ابھی کُچھ ہیں مِلنے کو باقی سزائیں!:::::: Shafiq Khalish

    اِظہارِ خیال اور پزیرائیِ اِنتخاب کے لئے تشکّر شہزاد ناصر صا حب! شرِیک کرنا باعثِ شادمانی ہے، بہت نوازش :) شاد رہیں :)
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہر طرف وسوسوں کے خیمے ہیں ہر طرف واہموں کا ڈیرا ہے سانس تک کُھل کے لی نہیں جاتی وا دَرِیفا! وہ گُھپ اندھیرا ہے اِس دیارِ جنُوں سے ، حضرتِ جوؔش ! بھاگ چلیے ابھی سویرا ہے جوؔش ملیح آبادی
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ذہنِ مشرق سے مطمئن ہے اگر تو سمجھ لے، کہ تُو وڈیرا ہے جوؔش ملیح آبادی
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہائے اُن مست نگاہوں کا اثر کیا کہیئے :)
Top