بہت خوب شیئرنگ !
میرے پاس (دیوانِ ذوق طبع اوَل مرتبہ "ویران" ظہیر انور میں) مطلع کا پہلا مصرع مختلف ہے
"ہر گام پر رکھے ہے ، وہ یہ ہوشِ نقشِ پا"
آپ کے بالا شیئر کردہ مصرع :
"رکھتا بہر قدم ہے وہ یہ ہوشِ نقشِ پا "
نہایت فصیح اور بہت راست اور مربوُط ہے :)
اور یقیناََ بعد کی مطبو ع...