سپنوں کے شرمیلے سائے، رات کا نیلا شور، من ساگر کی اور
دور کھڑا مہکائے، مسکائے، البیلا چت چور، من ساگر کی اور
رنگ برنگ امنگ پتنگ کی بادل سنگ اڑان، سورج کی مسکان
کرنوں کی رم جھم سے کھیلے، مست نظر کی ڈ ور، من ساگر کی اور
خوں ریزوں پر کندہ کر کے، تیرا اجلا نام، جھومیں خواب تمام
اسی لئے شب بھر رہتی...