جرمنی
میں نے کب جنگ کی وحشت کے قصیدے لکھے
میں نے کب امن کے آہنگ سے انکار کیا
میں نے تو اپنے سرِ دامنِ دل کو اب تک
کبھی پُھولوں ، کبھی تاروں کا گنہگار کیا
اے مری روحِ طرب میں نے ہر عَالم میں
جب بھی تو آئی ترے پَیار کا اقرار کیا
لیکن اس دیس کے آہنگِ گراں بار میں بھی
وہی نغمہ ہے جو شب تاب...