نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    مرے دل مرے مسافر (کتاب) از فیض احمد فیض

    سبھی کچھ ہے تیرا دیا ہوا، سبھی راحتیں سبھی کلفتیں کبھی صحبتیں کبھی فرقتیں، کبھی دوریاں کبھی قربتیں یہ سخن جو ہم نے رقم کیے، یہ ہیں سب ورق تری یاد کے کوئی لمحہ صبحِ وصال کا کئی شامِ ہجر کی مدتیں جو تمہاری مان لیں ناصحا، تو رہے گا دامنِ دل میں کیا نہ کسی عدو کی عداوتیں، نہ کسی صنم کی مروّتیں...
  2. فرخ منظور

    پطرس بخاری کی تمام تخلیقات اس ویب سائیٹ پر http://patrasbokhari.com/

    پطرس بخاری کی تمام تخلیقات اس ویب سائیٹ پر http://patrasbokhari.com/
  3. فرخ منظور

    مرے دل مرے مسافر (کتاب) از فیض احمد فیض

    ہم تو مجبورِ وفا ہیں تجھ کو کتنوں کا لہو چاہیے اے ارضِ وطن جو ترے عارضِ بے رنگ کو گلنار کرے کتنی آہوں سے کلیجہ ترا ٹھنڈا ہو گا کتنے آنسو ترے صحراؤں کو گلزار کریں تیرے ایوانوں میں پرزے ہوے پیماں کتنے کتنے وعدے جو نہ آسودۂ اقرار ہوے کتنی آنکھوں کو نظر کھا گئی بدخواہوں کی خواب کتنے تری شاہراہوں...
  4. فرخ منظور

    فرخ منظور کی تک بندیاں

    شکریہ ظہیر بھائی۔ آپ اس شعر کو ایسے پڑھ لیں۔ رہ جائے گا ہنگامِ جنوں خاک اڑاتا مجھ ایسا جب اس خاک پہ مجنوں نہ رہے گا (فرخ منظور) رہ گئی غزل کی بات تو یہ کارِ گراں بھی کسی دن کر گزروں گا۔ آپ اگر کوئی مصرع طرح دینا چاہتے ہیں تو ضرور دیں۔ کوشش کرتا ہوں۔
  5. فرخ منظور

    تاسف استاد نذر حسین چل بسے

    کس کے آنچل کی ہوا لے کے بہار آئی ہے ۔ استاد نذر حسین
  6. فرخ منظور

    تاسف استاد نذر حسین چل بسے

    استاد نذر حسین کی آواز و موسیقی میں مجید امجد کی غزل جو دن کبھی نہیں بیتا وہ دن کب آئے گا انہی دنوں میں اس اِک دن کو کون دیکھے گا اس ایک دن کو جو سورج کی راکھ میں غلطاں انہی دنوں کی تہوں میں ہے، کون دیکھے گا اس ایک دن کو جو ہے عمر کے زوال کا دن انہی دنوں میں نمو یاب کون دیکھے گا میں روز ادھر...
  7. فرخ منظور

    تاسف استاد نذر حسین چل بسے

    ممتاز موسیقار استاد نذر حسین طویل علالت کے بعد اتوار کے روز لاہور میں انتقال کر گئے۔ استاد نذر حسین ریڈیو پاکستان سے منسلک رہے اور اس کے سینٹرل پروڈکشن کے شعبے سے ریٹائر ہوئے انہوں نے کئی مقبول نغموں اور غزلوں کی دھنیں ترتیب دیں۔ ان کے پسماندگان میں ان کی اہلیہ معروف اداکارہ اور گلوکارہ عارفہ...
  8. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی جرمنی

    جرمنی میں نے کب جنگ کی وحشت کے قصیدے لکھے میں نے کب امن کے آہنگ سے انکار کیا میں نے تو اپنے سرِ دامنِ دل کو اب تک کبھی پُھولوں ، کبھی تاروں کا گنہگار کیا اے مری روحِ طرب میں نے ہر عَالم میں جب بھی تو آئی ترے پَیار کا اقرار کیا لیکن اس دیس کے آہنگِ گراں بار میں بھی وہی نغمہ ہے جو شب تاب...
  9. فرخ منظور

    مرے دل مرے مسافر (کتاب) از فیض احمد فیض

    یہ ماتمِ وقت کی گھڑی ہے ٹھہر گئی آسماں کی ندیا وہ جا لگی افق کنارے اداس رنگوں کی چاندنیّا اتر گئے ساحلِ زمیں پر سبھی کھویّا تمام تارے اکھڑ گئی سانس پتیوں کی چلی گئیں اونگھ میں ہوائیں گجر بچا حکمِ خامشی کا تو چپ میں گم ہوگئی صدائیں سحر کی گوری کی چھاتیوں سے ڈھلک گئی تیرگی کی چادر اور اس بجائے...
  10. فرخ منظور

    مرے دل مرے مسافر (کتاب) از فیض احمد فیض

    تین آوازیں ظالم جشن ہے ماتمِ امّید کا آؤ لوگو مرگِ انبوہ کا تہوار مناؤ لوگو عدم آباد کو آباد کیا ہے میں نے تم کو دن رات سے آزاد کیا ہے میں نے جلوۂ صبح سے کیا مانگتے ہو بسترِ خواب سے کیا چاہتے ہو ساری آنکھوں کو تہ تیغ کیا ہے میں نے سارے خوابوں کا گلا گھونٹ دیا ہے میں نے اب نہ لہکے گی کسی شاخ پہ...
  11. فرخ منظور

    چاند تاروں کا بَن ۔ مخدوم محی الدین

    آپ کو ہنسی کس بات پر آئی چودھری مصطفی ؟
  12. فرخ منظور

    آپ آج کل کون سی ٹی وی سیریز دیکھ رہے ہیں؟؟

    گیم آف تھرون سے بہتر کوئی سیریز یا سیریل بتائیں۔
  13. فرخ منظور

    داغ طَور بے طَور ہوئے جاتے ہیں ۔ داغ دہلوی

    طَور بے طَور ہوئے جاتے ہیں وہ تو کچھ اور ہوئے جاتے ہیں یہ عنایت پہ عنایت ہے ستم لطف بھی جور ہوئے جاتے ہیں اب تو بیمارِ محبت تیرے قابلِ غور ہوئے جاتے ہیں نشہ ہوتا ہی نہیں اے ساقی بے مزہ دَور ہوئے جاتے ہیں دیر ہے حکم کی ہم تم پہ فدا ابھی فی الفور ہوئے جاتے ہیں التجا بھی ہے شکایت گویا وہ خفا...
  14. فرخ منظور

    چاند تاروں کا بَن ۔ مخدوم محی الدین

    چاند تاروں کا بَن موم کی طرح جلتے رہے ہم شہیدوں کے تن رات بھر جھلملاتی رہی شمعِ صبحِ وطن رات بھر جگمگاتا رہا چاند تاروں کا بَن تشنگی تھی مگر تشنگی میں بھی سرشار تھے پیاسی آنکھوں کے خالی کٹورے لیے منتظر مرد و زن مستیاں ختم، مدہوشیاں ختم تھیں، ختم تھا بانکپن رات کے جگمگاتے دہکتے بدن صبح...
  15. فرخ منظور

    میرا دردِ کمر، کم ہوا دیکھ کر نرس جب مسکرائی مزہ آگیا

    بہت عمدہ راجا صاحب۔ انتظار رہے گا۔
  16. فرخ منظور

    درد تہمتِ چند اپنے ذمّے دھر چلے ۔ میر درد

    بہت عنایت اور فونٹ سائز بھی ذرا بڑا کر دیجیے۔
  17. فرخ منظور

    داغ نہ تھی تاب اے دل تو کیوں چاہ کی ۔ داغ دہلوی

    نہ تھی تاب اے دل تو کیوں چاہ کی بڑا تیر مارا اگر آہ کی وہی ایک ہے خاکِ دیر و حرم دل اِس راہ کی لے یا اُس راہ کی خدا جانے کیا بن گئی دل پہ آج صدا ہے جو اللہ اللہ کی اُڑاتے ہو بے پر کی تعریف میں بندھی ہے ہوا کس ہوا خواہ کی وہ پیغام رخصت کا منہ پھیر کر وہ شرمیلی آنکھیں سحر گاہ کی اُجاڑے ہیں...
  18. فرخ منظور

    درد تہمتِ چند اپنے ذمّے دھر چلے ۔ میر درد

    جی مکمل دیوانِ میر درد
  19. فرخ منظور

    درد تہمتِ چند اپنے ذمّے دھر چلے ۔ میر درد

    شکریہ حضور۔ لیکن اگر یہ زحمت کی ہے تو اصل کتاب سے دیکھ کر غزل بھی مکمل کر دیجیے ورنہ میں کسی وقت یہ کام کر ہی ڈالوں گا۔
  20. فرخ منظور

    درد تہمتِ چند اپنے ذمّے دھر چلے ۔ میر درد

    جی یہ "اودھر" ہی ہے۔ کسی جدید چھپی ہوئی کتاب سے یہ غزل نقل کی گئی تھی مگر پرانے نسخوں میں "اودھر" ہی درج ہے۔ ملاحظہ کیجیے۔
Top