یہ وزن اور بحر معروف نہیں ہے، نہ ہی کوئی اس کی مثال ملے گی (شاید)۔
یہ غزل ہزج مثمن سالم میں ہے، یعنی مفاعیلن چار بار، اسی غزل کے باقی اشعار دیکھیں، بات واضح ہو جائے گی جیسے:
گنو سب حسرتیں جو خوں ہوئی ہیں تن کے مقتل میں
مرے قاتل حسابِ خوں بہا ایسے نہیں ہوتا