ایک اور غزل برائے اصلاح و آرا عرض ہے۔
دردِ دل ہم تمہیں سنائیں کیا
روح کی تشنگی بتائیں کیا
بھول جانا جسے نہیں ممکن
تُو بتا پھر اُسے بھلائیں کیا
ہم نے رونا ہے رات بھر یونہی
چاند! تجھ کو بھلا رلائیں کیا
ایک صحرا چھپا ہے سینے میں
چیر کر یہ تمہیں دکھائیں کیا
عمر گذری ہے دربدر...