بھولنے کو کہا نہیں کرتے
دیکھو ایسی جفا نہیں کرتے
سنگ تو سنگ ہوتے ہیں ناداں
اِن کو اپنا خدا نہیں کرتے
پھول شاخوں پہ زیب دیتے ہیں
ان کو ایسے جدا نہیں کرتے
اپنے تو پھر بھی اپنے ہوتے ہیں
ان کو ایسے خفا نہیں کرتے
جن کے سر پر ردا ضروری ہو
ان کو یوں بے ردا نہیں کرتے
خاک اڑاتا...