کسی بھی حرف کا اسقاط جب تک روا ہے جب تک وہ بف مزگی پیدا نہ کرے۔ جہاں تک محمد یعقوب آسی صاحب کی غزل ہے اس میں نہ تو کوئی بدمزگی پیدا ہوتی ہے نہ وہ لفظ ہی ایسا ہے جہاں اسقاط نا جائز ہو۔ اس طرح کی آپ کو بے شمار مثالیں مل جائیں گی جہاں طویل ردیفوں میں یہ سلسلہ چلا کرتا ہے۔
عیب اور ہنر کی بات یہ ہے...