نتائج تلاش

  1. م

    برائے اصلاح : ایک غزل،'' میں تو پاگل ہوں ، ذرا دیر گوارا کرنا '' محمد اظہر نذیر

    میں تو پاگل ہوں ، ذرا دیر گوارا کرنا ضبط جب حد سے گزر جائے، اشارا کرنا اس سے پہلے بھی سہے میں نے جدائی کے ستم جب بھی چاہو مری جاناں تو کنارا کرنا لمس ہاتھوں کا مرے زلف بھلا ہی دے گی اب جو بکھرے تو اسے خود ہی سنوارا کرنا یہ تمنا ہے ذرا آنکھ سے اوجھل ہو لیں پھر رقیبوں کو چلو آنکھ کا تارا کرنا...
  2. م

    ایک نظم،'' کیسے؟ کہو''

    اُستاد محترم قوافی دستیاب نہیں ہو رہے، کچھ مدد کیجیے
  3. م

    ایک طرحی غزل،'' دیار و دشت و دمن میں بکھر رہو تھا میں''

    اُستاد محترم ایک خاص فرمائش آ گئی تھی، ویسے میں بھی اسے پسند نہیں کرتا
  4. م

    ایک طرحی غزل،'' دیار و دشت و دمن میں بکھر رہو تھا میں''

    فقط جو کام تھے ذمے وہ کر رہا تھا میں نہ جی رہا تھا خوشی سے نہ مر رہا تھا میں بھٹک گیا تو پتہ بھی نہ چل سکا مجھ کو نئی سی راہ تھی، جس سے گزر رہا تھا میں میں پوچھتا ہی رہا، زندگی میں تھا اُسکی؟ مگر بتا نہ سکا وہ، اگر رہا تھا میں عدو کے سامنے میں حوصلہ نہیں ہارا دعا وہ کس کی تھی، سینہ سپر رہا...
  5. م

    ایک نظم،'' کیسے؟ کہو''

    کیسے؟ کہو پھول صحرا میں کھلا ہو جو وہ نازک کیسے؟ پھول نازک ہیں جوصحرا میں کھلیں کیسے ؟کہو زخم باہر جو لگے ہوتے، تو میں سی لیتا زخم بھیتر میں لگے ہیں جو سلیں کیسے؟ کہو ساتھ اپنا ہے فقط ساتھ میں چلتے رہنا تُم سمندر میں کنارا ہوں ملیں کیسے؟ کہو
  6. م

    ایک سیاست سے لتھڑی ہوئی غزل،'' حکم مجرم جو کرے، قوم کا ہونا کیا ہے؟''

    لو یہ بھی نمٹ گئی ہے: راج مجرم کا ہو، پھرقوم کا ہونا کیا ہے؟ منتخب خود ہی کیا، آج یہ رونا کیا ہے؟ //درست ذرا سی تبدیلی کی ہے حکم مجرم جو کرے، قوم کا ہونا کیا ہے؟ منتخب خود ہی کیا، آج یہ رونا کیا ہے؟ گندگی یہ وہ نہیں، آنکھ کے آنسو دھو لیں پاک ہونا ہی نہیں، چھوڑ دے، دھونا کیا ہے //شعر واضح...
  7. م

    ایک نظم،'' لے کے یادیں ساون آیا'' از محمد اظہر

    ساون لے کے، یادیں، ساون آیا اپنا ماضی آگے پایا بارش نے پھر یہ فرمایا کیا ہے کھویا، اور کیا پایا لے کے یادیں ساون آیا بچپن، ساتھی ،رونا، گانا ملنا جلنا، آنا جانا کھیتوں سے چوری کر کھانا ویسا کچھ بھی پھر نہ بھایا لے کے یادیں ساون آیا کاپی پنسل،لکھنا پڑھنا اچھے کاموں آگے بڑھنا ٹیچر غصہ بیٹھے...
  8. م

    ایک غزل،'' منہ سے نکلی تھی، کہاں بات گئی ہے دیکھو ''

    آپ کی تجویز کردہ تبدیلیاں اُستاد محترم من و عن منہ سے نکلی تو کہاں بات چلی جائے گی بات ہی بات میں پھر رات چلی جائے گی خشک موسم تو کٹے ہجر میں جیسے تیسے کیا جدائی میں ہی برسات چلی جائے گی آج میں ہار گیا، اس کا نہیں غم کوئی اک سبق دے کے ہی یہ مات چلی جائے گی وصل کی شب بھی جو آئی تھی، پتہ کس...
  9. م

    ایک تازہ غزل،'' ڈوبتا جا رہا ہے من دیکھو''

    استاد محترم جن اشعار پر جہاں آپ کو اعتراض تھا تبدیلیاں کر دی ہیں یہ تو ممکن نہیں کہ من دیکھو آدمی کا مگر سخن دیکھو کوئی گُل چیں یہاں سے گزرا ہے اُجڑا اُجڑا سا ہے چمن دیکھو آگ بھڑکے گی ایک دن لازم میرے سینے میں ہے اگن، دیکھو ان کی گفتار پر نہیں جانا ان کا کردار، ان کا فن دیکھو عشق...
  10. م

    ایک نظم،'' شادی''

    اُستاد محترم آپ نے جیسا فرمایا تبدیلیاں کر دی ہیں ہر طرف نور ہے اُجالا ہے پیار کا آج بول بالا ہے ہے برابر کا جوڑ یہ بندھن چاند دلھا ہے، چاندنی دلھن باپ دبلا سا جیسے سوٹی ہے ماں یہ دلھے کی قدرے موٹی ہے نند کی کیوں اکڑ گئی گردن چاند دلھا ہے، چاندنی دلھن ساتھ میں لا بٹھاو دونوں کو اور میٹھا...
  11. م

    ایک سیاست سے لتھڑی ہوئی غزل،'' حکم مجرم جو کرے، قوم کا ہونا کیا ہے؟''

    معذرت قبول کیجیے گا اُستاد محترم تبدیلیوں کو سرخ کرنا بھول گیا، اصلاح میں من و عن آپ کے احکامات کی روشنی میں تبدیلیاں کی ہیں حکم مجرم جو کرے، قوم کا ہونا کیا ہے؟ منتخب خود ہی کیا، آج یہ رونا کیا ہے؟ گندگی ہے وہ سیاست، جو کبھی پاک نہ ہو رائگاں ہے جو دھلے، چھوڑ دے، دھونا کیا ہے کیا ڈرائیں...
  12. م

    ایک نظم،'' شادی''

    ہر طرف نور ہے اُجالا ہے پیار کا آج بول بالا ہے ہے برابر کا جوڑ یہ بندھن چاند دلھا ہے، چاندنی دلھن باپ دبلا سا جیسے سوٹی ہے ماں یہ دلھے کی قدرے موٹی ہے نند کی کیوں اکڑ گئی گردن چاند دلھا ہے، چاندنی دلھن ساتھ میں لا بٹھاو دونوں کو اور میٹھا کھلاو دونوں کو باندھ دو ساتھ میں ہی پھر دامن...
  13. م

    ایک تازہ غزل،'' ڈوبتا جا رہا ہے من دیکھو''

    یہ تو ممکن نہیں کہ من دیکھو آدمی کا مگر سخن دیکھو کوئی گُل چیں یہاں سے گزرا ہے اُجڑا اُجڑا سا ہے چمن دیکھو آگ بھڑکے گی ایک دن لازم میرے سینے میں ہے اگن، دیکھو ان کی گفتار پر نہیں جانا ان کا کردار، ان کا فن دیکھو عشق کا کام ڈوب جانا ہے حسن والوں کا حسن ظن دیکھو موت سے کیا مجھے...
  14. م

    ایک غزل،'' منہ سے نکلی تھی، کہاں بات گئی ہے دیکھو ''

    منہ سے نکلی تو کہاں بات چلی جائے گی بات ہی بات میں پھر رات چلی جائے گی خشک موسم تو کٹے ہجر میں جیسے تیسے کیا جدائی میں ہی برسات چلی جائے گی آج میں ہار گیا، اس کا نہیں غم کوئی اک سبق دے کے ہی یہ مات چلی جائے گی وصل کی شب بھی جو آئی تھی، پتہ کس کو تھا دے کےوہ ہجر کی سوغات چلی جائے گی بے...
  15. م

    ایک غزل،'' منہ سے نکلی تھی، کہاں بات گئی ہے دیکھو ''

    منہ سے نکلی تھی، کہاں بات چلی جائے گی بات ہی بات میں، کب رات چلی جائے گی خشک موسم تو کٹے ہجر میں جیسے تیسے کیا جدائی میں ہی برسات چلی جائے گی آج میں ہار گیا، اس کا نہیں غم کوئی اک سبق دے کے ہی یہ مات چلی جائے گی وصل کی شب بھی جو آئی تھی، پتہ کس کو تھا دے کےوہ ہجر کی سوغات چلی جائے...
  16. م

    ایک سیاست سے لتھڑی ہوئی غزل،'' حکم مجرم جو کرے، قوم کا ہونا کیا ہے؟''

    حکم مجرم جو کرے، قوم کا ہونا کیا ہے؟ منتخب خود ہی کیا، آج یہ رونا کیا ہے؟ گندگی ہے وہ سیاست، جو کبھی پاک نہ ہو رائگاں ہے جو دھلے، چھوڑ دے، دھونا کیا ہے کیا ڈرائیں گے وہ اس قوم کو اب کھونے سے؟ جس نے پاے ہی نہیں خواب تو کھونا کیا ہے؟ بیج نفرت کے جو بوئے تھے کبھی پرکھوں نے اُن سے بنجر ہے زمیں...
  17. م

    ایک تازہ غزل،'' ڈوبتا جا رہا ہے من دیکھو''

    کچھ تبدیلیاں ڈوبتا جارہا ہے من، دیکھو ہے شکستہ مرا بدن، دیکھو کوئی گُل چیں یہاں سے گزرا ہے اُجڑا اُجڑا سا ہے چمن دیکھو ہاں، گُھٹن ہے، چَہَار سو لیکن چل رہی ہے ابھی پَوَن دیکھو آگ بھڑکے گی ایک دن لازم میرے سینے میں ہے اگن، دیکھو ان کی گفتار پر نہیں جانا ان کا کردار، ان کا فن دیکھو...
  18. م

    ایک سیاست سے لتھڑی ہوئی غزل،'' حکم مجرم جو کرے، قوم کا ہونا کیا ہے؟''

    ایک تبدیلی راج مجرم کا ہو، پھرقوم کا ہونا کیا ہے؟ منتخب خود ہی کیا، آج یہ رونا کیا ہے؟ گندگی یہ وہ نہیں، آنکھ کے آنسو دھو لیں پاک ہونا ہی نہیں، چھوڑ دے، دھونا کیا ہے کیا ڈرائیں گے وہ اس قوم کو اب کھونے سے؟ جس نے پایا ہی نہیں، ایسے میں کھونا کیا ہے؟ بیج نفرت کے جو بوئے تھے کبھی پرکھوں...
  19. م

    الفاظ کی تقطیع کر دیں

    غم دل کو ان آنکھوں سے چھلک جانا بھی آتا ہے قتیل شفائی صاحب کی غزل مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن بحر بزج مثمن سالم ویسے اساتذہ کا انتظار میری ہرزہ سرائی سے لاکھ درجے بہتر ہے جی
Top