نتائج تلاش

  1. ظہیراحمدظہیر

    کیونکہ ہم روشنی کے مارے ہیں ۔ ۔

    شاہ صاحب عاطف مفصل جواب دے چکے ۔ شاعری کے بارے میں میرا طریقہ یہ رہا ہے کہ ابتدائی دور میں جب شعر و ادب کا نیا نیا شوق تھا اور زبان سیکھ رہا تھا تو کلاسیکی شعر ا کو پڑھا ۔ مشہور و معروف اور بڑے اساتذہ میں سے سب کا دستیاب کلام تقریباً ایک دفعہ تو ضرور پڑھا۔ اس کے بعد بس پھر انہی شعرا کو پڑھا...
  2. ظہیراحمدظہیر

    تن زہر میں بجھے ہوئے ، دل آگ میں جلے ہوئے

    پتہ نہیں اس شہر کو کس کی نظر کھا گئی ۔ اپنے لڑکپن کے کراچی کو یاد کریں اور پھر موجودہ کراچی کو دیکھیں تو ایک ہوک سی اٹھتی ہے سینے میں ۔ عاطف بھائی ، گولیوں پر ایک بہت پرانا لطیفہ یاد آگیا ۔ ایک صاحب نے درجِ ذیل اردو جملے کا انگریزی میں لفظ بہ لفظ ترجمہ کچھ یوں کیا تھا: کل صدر میں گولیاں چلیں...
  3. ظہیراحمدظہیر

    جاسمن ، جس وقت آپ نے عدم کو پڑھا تھا اس وقت یہ شعر پردہ عدم میں تھا۔ خواہرم ،آپ کہاں غائب ہیں...

    جاسمن ، جس وقت آپ نے عدم کو پڑھا تھا اس وقت یہ شعر پردہ عدم میں تھا۔ خواہرم ،آپ کہاں غائب ہیں ؟ کیا آپ کے لئے اب جنوں پریوں والے دھاگے میں جاکر صدا لگانی پڑے گی ؟ :)
  4. ظہیراحمدظہیر

    بہت اچھا شعر ہے ، احمد بھائی ! اور یہ عدمؔ ہی کا شعر ہے ۔

    بہت اچھا شعر ہے ، احمد بھائی ! اور یہ عدمؔ ہی کا شعر ہے ۔
  5. ظہیراحمدظہیر

    تن زہر میں بجھے ہوئے ، دل آگ میں جلے ہوئے

    بہت شکریہ ، جنابِ عالی وقار! :) ان اشعار کی بحر یہی ہے ۔
  6. ظہیراحمدظہیر

    تن زہر میں بجھے ہوئے ، دل آگ میں جلے ہوئے

    بطور معالج تو دوائیں وغیرہ دی جاتی ہیں ۔ ویسے ماضی میں ایسے موقع پر دوست احباب سر پر چپل وغیرہ مارنے سے کام لیتے تھے ۔ آج کل پتہ نہیں کراچی میں کیا چل رہا ہے ۔
  7. ظہیراحمدظہیر

    غزل: صبح ہوگی ، رات کالی جائے گی

    عرفان بھائی ، لا ابالی اردو میں اسم اور صفت دونوں معنوں میں مستعمل ہے ۔ اصلاً تو یہ عربی فقرہ ہے ۔ لا اَدری ( میں نہیں جانتا) کی طرز پر لا اُبالی ( میں نہیں ڈرتا) ۔ فارسی سے اردو میں آیا ہے اور بطور صفت اور موصوف دونوں طرح استعمال ہوتا ہے ۔ میرے خیال میں عصری اردو میں بطور صفت زیادہ استعمال...
  8. ظہیراحمدظہیر

    غزل: صبح ہوگی ، رات کالی جائے گی

    واہ! بہت خوب ، عرفان بھائی ! اچھی غزل ہے ! داد قبول کیجیے۔ عمر ہے ڈھلنے کو اے دِل ، کچھ بتا کب تری حسرت نکالی جائے گی بہت خوب ! اچھا کہا ہے!
  9. ظہیراحمدظہیر

    کیونکہ ہم روشنی کے مارے ہیں ۔ ۔

    استادِ محترم نے کچھ اشارات دے دیے ہیں ۔ کچھ معروضات میں پیش کردیتا ہوں۔ میں اصلاح کے بجائے رہنمائی کا قائل ہوں اس لیے کچھ رہنما نکات بیان کردیتا ہوں تاکہ آئندہ آپ خود ان کی روشنی میں اپنے اشعار سنوار سکیں۔ اس تحریر کا مقصد یہ واضح کرنا ہے کہ شاعر کا ذہن کس طرح کام کرتا ہے اور وہ کن رہنما نکات...
  10. ظہیراحمدظہیر

    غزل ۔ طلب تو جزوِ تمنا کبھی رہی بھی نہیں ۔ عرفان ستار

    بہت خوب انتخاب ہے ، احمد بھائی ! خوبصورت غزل ہے ۔ پسند آئی ۔ بہت اچھے اشعار ہیں ۔ کسی کی سمت کچھ ایسے بڑھی تھی چشمِ طلب صدائے دل پہ پلٹتی تو کیا رُکی بھی نہیں ویسے اس شعر میں چشم کا کسی کی طرف بڑھنا اور پلٹنا اور رکنا بہت عجیب سا لگا ۔ "کسی کی سمت ایسے بڑھی نگاہِ طلب" ہوتا تو پھر بھی اتنا...
  11. ظہیراحمدظہیر

    قمر جلالوی مجھ پر ہے ابھی نزع کا عالم کوئی دم اور

    واہ! کیا بات ہے قمر جلالوی کی! اردو شاعری کے کلاسیکی اور روایتی اساتذہ کے سلسلےکے آخری چراغ تھے قمر جلالوی ۔ جگر مراد آبادی بھی ان کے معترفین میں سے تھے ۔ استاد قمر جلالوی ایک عرصہ حیدرآباد سندھ میں بھی رہے۔ پاکستان میں ان کی کتب میرے ذخیرے کا حصہ ہوا کرتی تھیں ۔
  12. ظہیراحمدظہیر

    کیونکہ ہم روشنی کے مارے ہیں ۔ ۔

    اپنا دشمن ہوا ہے سارا جہاں کیوں کہ ہم آگہی کے مارے ہیں بے بسی، خوف ، نا امیدیِ دل ڈوب جانے کے استعارے ہیں واہ، واہ! بہت خوب! بہت اعلیٰ ! بہت اچھی غزل ہے صابرہ امین! کئی اچھے اشعار ہیں ۔ یہ بات بنظرِ حوصلہ افزائی نہیں کہہ رہا بلکہ واقعتاً آپ کے کلام میں بہت بہتری آئی ہے ۔ پختگی کے آثار نظر آرہے...
  13. ظہیراحمدظہیر

    تن زہر میں بجھے ہوئے ، دل آگ میں جلے ہوئے

    بہت شکریہ ، بہت نوازش ، ریحان بھائی! توجہ اور پذیرائی کے لئے ممنون ہوں ۔ اس وزن کے بارے میں ایک مضمون لکھنے کی کوشش کر رہا ہوں۔ اساتذہ کے کلام کی روشنی میں رجزمطوی مخبون اور رجز سالم مخبون کا تقابلی جائزہ مطلوب ہے اور اس مضمون میں تسہیلِ عروض کی خاطر ایک تجویز بھی پیش کرنے کا ارادہ رکھتا...
  14. ظہیراحمدظہیر

    تن زہر میں بجھے ہوئے ، دل آگ میں جلے ہوئے

    ٹھیک ہے ۔ جب تشریح وشریح ہوجائے تو پڑھ وڑھ لیں گے اور آپ کو نواز شواز دیں گے ۔
  15. ظہیراحمدظہیر

    تن زہر میں بجھے ہوئے ، دل آگ میں جلے ہوئے

    بہت شکریہ ، نوازش، صابرہ امین! اللّٰہ آپ کو خوش رکھے! ممنون ہوں ۔ مبتدی کا ٹائٹل تو بہت پہلے آپ سے واپس لے لیا گیا تھا ۔ اگر آپ کسرِ نفسی اور انکساری میں پی ایچ ڈی کررہی ہیں تو اور بات ہے ۔ کیجئے ، کیجئے ۔ میدان خالی پڑا ہے ۔ :)
  16. ظہیراحمدظہیر

    تن زہر میں بجھے ہوئے ، دل آگ میں جلے ہوئے

    آلکسی کار مسلسل ہے کہ ہم اپنے لیے ایک لمحہ بھی پس انداز نہیں کر سکتے :) یہ دھڑام کی آواز کس طرف سے آئی ۔ یہ کس مرحوم نے کروٹ لی ہے ؟
  17. ظہیراحمدظہیر

    تن زہر میں بجھے ہوئے ، دل آگ میں جلے ہوئے

    نوازش، بہت شکریہ ! بہت ممنون ہوں بھائی ! بحث کی آپ بالکل فکر نہ کریں ، علی وقار! بحث تو میرے بھی سر پر سے گزر گئی۔ :) ویسے آپ بین السطور پڑھنے کی کوشش کریں تو بات سمجھ میں آجائے گی۔
  18. ظہیراحمدظہیر

    تن زہر میں بجھے ہوئے ، دل آگ میں جلے ہوئے

    بہت شکریہ، اعجاز بھائی ! اللّٰہ کریم آپ کا سایا سلامت رکھے ۔ ڈلے کا لفظ تو قافیے کی وجہ سے لانا ہی پڑے گا ۔ یہاں اس کا متبادل استعمال کرنا تو ممکن نہیں ۔ ایک لفظ کی وجہ سے شعر تو ترک نہیں کیا جاسکتا۔ ویسے ڈلنا کا لفظ مجہول تو نہیں ہے ۔ گفتگو میں عام مستعمل ہے۔ میرے عروضی علم کے بارے میں آپ...
  19. ظہیراحمدظہیر

    تن زہر میں بجھے ہوئے ، دل آگ میں جلے ہوئے

    فہد بھائی ، ایک بنیادی بات تو پچھلے مراسلے میں لکھنے سے رہ ہی گئی ۔ ذہن میں تھی لیکن لکھتے وقت بھول گیا ۔گلے میں طوق ڈالنا ، گردن میں طوق ڈالنا معروف اور مستعمل ہیں ۔ چنانچہ اس فعل کی لازم صورت استعمال کرنا لسانی روایات اور عمومی قاعدے کے تحت درست ہوگا ۔ سو اس رعایت سے " گلے میں طوق ڈلے ہوئے"...
Top