اپنا دشمن ہوا ہے سارا جہاں
کیوں کہ ہم آگہی کے مارے ہیں
بے بسی، خوف ، نا امیدیِ دل
ڈوب جانے کے استعارے ہیں
واہ، واہ! بہت خوب! بہت اعلیٰ !
بہت اچھی غزل ہے صابرہ امین! کئی اچھے اشعار ہیں ۔ یہ بات بنظرِ حوصلہ افزائی نہیں کہہ رہا بلکہ واقعتاً آپ کے کلام میں بہت بہتری آئی ہے ۔ پختگی کے آثار نظر آرہے...