یہ بھی ایک نشانی ہے عمر رسیدہ ہونے کی کہ بلا وجہ غصہ کر جانا، ہر بات کا غلط مطلب نکالنا اور صرف خود کو ہی عقلمند تصور کرنا:) ۔ آپ تیس کے ہیں تو کس بنا پر آپ نے خود کو بابوں میں شمار کر لیا، اور اعتراض آیا بھی تو آپ کی طرف سے نہ کہ کسی بابے کی طرف سے۔:) اور "ذاتیات پر نہ اترا کریں" تو ایسے لکھا...