صاحب آج کل سوشل میڈیا اور اس کی بڑھتی ہوئی منفی باتوں سے بہت نالاں ہیں۔ اجازت ملنے کا کوئی امکان نہیں ۔ آپ کا شکریہ۔ اللہ آپ کے دسترخوان میں برکت دے آمین ۔
اور کتنا آگے بڑھنا تھا یا ہے آپ نے بھئی۔ ماشااللہ بہت اچھا لکھتے ہیں آپ۔ چلیں ہم دعوت دیتے ہیں کہ نثر کے اس زمرے میں آپ اور ہم گاہے بگاہے کچھ نہ کچھ پیش کریں۔ کام تو کرنے سے ہی آتا ہے۔ ہمیں آ جائے گا اور آپ کا مزید نکھر جائے گا۔ ان شا اللہ
کہیں نہ کہیں اس کہانی کے لکھنے میں آپ کی حوصلہ افزائی کا بھی دخل ہے جو آپ نے شروع کے دنوں میں کی تھی۔ آپ کی زبان اللہ مبارک کرے۔ آمین
ہاں آپ نے ایسے ہی پڑھتے رہنا ہے جب تک کہ نثر کی اجزائے ترکیبی اور بنت پر مہارت نہ ہو جائے۔ شکریہ
آپ نے نہ صرف کہانی پڑھی بلکہ میری استدعا کو لائق توجہ سمجھا اور اصلاح سخن کی طرح رہنمائی بھی کی۔ میں آپ کی بے حد مشکور ہوں۔ یہی میرا منشاء بھی تھا۔ یہ تمام نکات سامنے رکھ کر میں اسی کہانی کو دوبارہ لکھتی ہوں۔ واقعی کردار نگاری، منظر نگاری اور جزیات کی شدید کمی ہے۔ یہ تو ایک سپاٹ سی کہانی ہے۔...
بالکل بہت اچھا کیا۔ اگر کوئی اور کہانی ایسے ہی ملتے جلتے موضوع پر لکھی تو یقینا کام آئیں گے۔ یہی کم و بیش ہر رشتے سے متعلق میرے بھی خیالات ہیں کہ اگر باہمی خلوص، اعتماد اور یگانگت موجود بھی ہو تو شرعی معاملات سے آگاہی ان کو مزید نکھار دیتی ہے اور مشکلات میں ایک بہترین حل بھی پیش کر تی ہے۔
واقعی آپ کی باریک بینی لائق تحسین ہے۔ اگرچہ میں نے یہ جملے ایک تبصرے کے طور پر لکھے تھے، سارہ کے خیالات کے طور پر نہیں مگر تاثر یہی بن رہا ہے۔ میں اس کو ٹھیک کرنے کی کوشش کرتی ہوں اور آپ کو پھر پڑھ کر بتانا ہو گا کہ اب ٹھیک ہے یا نہیں۔
سارہ کی ساس نے اسے کبھی سامنے تو کچھ ایسا نہیں کہا وہ تو اتفاقیہ اس نے یہ سب سن لیا۔ کبھی کبھی بظاہر گھروں میں سب ٹھیک لگتا ہے مگر ایسا ہوتانہیں ہے۔سب تو نہیں مگر کئی ساسیں ایویں ہی اپنی بیٹیوں کو اچھا اور بہوؤں کو برا سمجھتی ہیں۔ تو بس ان کو برداشت ہی کیا جانا چاہیے کہ ایسے لوگوں کو غلط ثابت...
دعاؤں اور پیار کے لیے شکریہ ۔ ۔ :flower::flower::flower::flower::flower::flower::flower::flower::flower::flower::flower::flower::flower::flower::flower:
یہ ہماری دوست کی سچی کہانی ہے۔ آج کے دور کی ہی ہے۔ تھا تو بہت کچھ مگر بس ایک آدھ بات ہی لکھی ہے کہ کوئی پہچان نہ لے۔ ویسے بھی ہمارے معاشرے...
ہائیں اس کہانی میں جو کچھ ہے وہ معاشرے کا پانچ فیصد بھی نہیں۔ مگر لوگ پھر بھی شادی تو کرتے ہیں نا۔ اور شادی کیے بغیر زندگی کب آسان ہے بھئی!!
بے حس لوگ عموما دوسروں کی ہر اچھی بات میں تنقید تو کرتے ہی ہیں تو ایسے لوگوں کی کیا پرواہ کرنا۔
معزز محفلین، السلام علیکم
یہ افسانہ لکھنے کی میری پہلی کوشش ہے۔ تمام صاحب علم لوگوں اور سینئرز سے تنقیدی و اصلاحی مدد کی گزارش ہے۔ میں مشکور ہوں گی اگر مجھے میری لکھی گئی نثر کی خوبیوں اور خامیوں سے آگاہ کیا جائے۔ اس طرح مجھے یقینا اچھا لکھنے کی ترغیب ہو گی۔ شکریہ
وہ اسکول وین سے اتری...
نہ صرف پکوان بلکہ خود کو تحائف بھی دینے کا شوق ہے۔ :dancing:
ان تمام باتوں کا جواب تو ٰہاں ٰ میں ہی ہے۔ اب یہ تو لوگ ہی بتا سکتے ہیں کہ ان تک کیسی وائبز پہنچتی ہیں۔ ۔ ۔