یہ چاند بھی تیرا ہے ستارے بھی تیرے "شزہؔ"
یہ برف بھی تیری ہے انگارے بھی تیرے "شزہؔ"
تو چاہے تو ہر طوفان کا رخ بدل جائے
یہ سمندر بھی تیرا ہے کنارے بھی تیرے "شزہؔ"
لہو بنیں آنسو۔ لبوں سے مسکرا
یہ درد بھی تیرا ہے درد کے مارے بھی تیرے "شزہؔ"
آتش زمانہ ہی بنائے گی تجھے کندن
یہ تپش بھی تیری ہے...