میر کی زمین میں ایک غزل۔ ( احباب سے رائے درکار ہے)
عشق نے کیا کیا کام لیے ہیں ہم جیسے ناداروں سے
"گلیوں گلیوں خوار پھرے ہم، سر مارے دیواروں سے"
رفتہ رفتہ دور ہوئے جاتے ہیں اپنے پیاروں سے
یارو! ہم تو دور ہی اچھے درہموں سے، دیناروں سے
جانے والوں کو تو مانا، اک دن چھوڑ کے جانا ہے
برسوں...