فرخ صاحب کی یہ غزل پہلی غزل سے بہتر ہے اور اس میں انہوں نے شعر نکالے ہیں۔
مطلع :
حباب کا تعلق دریا سے ہوتا ہے صحرا سے نہیں۔ چونکہ بات سراب کی ہو رہی ہے اور سراب پانی ہی لگتا ہے اس لیے شاید سراب کے پانی سے حباب کشی کی گئی ہے۔ لیکن میرے خیال میں سراب میں پانی کے عکس کے باوجود حباب کا نقشہ نہیں...