غزل
گرمیِ شوقِ نظارہ کا اثر تو دیکھو
گُل کھلے جاتے ہیں وہ سایۂ در تو دیکھو
ایسے ناداں بھی نہ تھے جاں سے گزرنے والے
ناصحو ، پند گرو، راہگزر تو دیکھو
وہ تو وہ ہے، تمہیں ہوجائے گی الفت مجھ سے
اک نظر تم مرا محبوبِ نظر تو دیکھو
وہ جو اب چاکِ گریباں بھی نہیں کرتے ہیں
دیکھنے والو کبھی اُن کا جگر تو...