راجا مری ادا پہ تو مقتل بھی جھوم اٹھا
بے اختیار موت نے بھی واہ اہ کی
واہ۔ امجد علی راجا صاحب
ایسے جاں نکالو ہو تم، تم سا ماہر کوئی نہیں
گردن کاٹ کے رکھ دینا تو ہر اک قاتل جانے ہے۔
سائیاں میرے درد گھٹا، سائیاں میرے زخم بجھا
سائیاں میرے عیب مٹا، سائیاں کوئی نوید سنا
اتنے کالے موسم میں، سائیاں اپنا آپ دکھا
ٌلا جواب۔۔۔۔ شکریہ شریکِ محفل کرنے کے لئے ۔
خوش آمدید عبد ا لحسیب صاحب۔
حرف کہتا ہے مجھے لفظ میں ترتیب کرو
فرد کہتا ہےمیں مل جل کے نہیں رہ سکتا۔
انیس الرحمان بھائی نے آپ کو۔۔۔۔" خوش آم دید" کہا ہے۔