نتائج تلاش

  1. م

    چرخا کتاں روواں

    شکریہ جناب وارث صاحب، زہے نصیب
  2. م

    چرخا کتاں روواں

    شکریہ شمشاد صاحب
  3. م

    ایک غزل موسم بہار کی مناسبت سے، اساتذہ کی توجہ کیلیے

    ایک تبدیلی اور پھول ، خوشبو، بہار کا موسم اُس کے رخ پر نکھار کا موسم ہوں گے غمزے بھی سینکڑوں لیکن یہ ہے نخرے ہزار کا موسم گیسووں میں گلاب کی کلیاں موتئیے سے سنگھار کا موسم گنگنانے کو جی مچل جائے نے نوازی، ستار کا موسم پھر سے کلیاں سجیں گی جوڑے میں زلف ہو گی، خمار کا موسم قربتیں...
  4. م

    چرخا کتاں روواں

    شکریہ شاہنواز جی، آپ کچھ رہ نمائی کر دیجیے نہ ترجمہ میں
  5. م

    چرخا کتاں روواں

    السلام و علیکم، پنجابی وچ اک نظم لکھنڑ دی کوشش کیتی اے، امید کرنا واں کہ پسند کرو گے، جو پنجابی نہیں سمجھتے اُن کے لیے اُردو ترجمہ منظوم کوشش کی ہے ہسدے وسدے رہو جی اظہر م چرخا کتاں روواں جاگاں کیویں سوواں ماہی وچھڑیا چیخاں کیہڑے پاسے ہوواں چرخا کتاں روواں دوجی کولوں سوہنڑا سوچاں کیکر...
  6. م

    ایک غزل موسم بہار کی مناسبت سے، اساتذہ کی توجہ کیلیے

    اُستاد محترم، چاروں اشعار تبدیل کر دیتا ہوں پھول ، خوشبو، بہار کا موسم اُس کے رخ پر نکھار کا موسم ہوں گے غمزے بھی سینکڑوں لیکن یہ ہے نخرے ہزار کا موسم گیسووں میں گلاب کی کلیاں موتئیے سے سنگھار کا موسم گنگنانے کو جی مچل جائے نے نوازی، ستار کا موسم پھر سے کلیاں سجیں گی جوڑے میں اُن سے...
  7. م

    ایک تازہ غزل اساتذہ کی رہ نمائی کی منتظر

    اب دیکھیے تو محترم میں جو لکھتا ہوں، مرے حرف صدا دیتے ہیں یوں پکاریں ہیں کہ سامع کو ہلا دیتے ہیں
  8. م

    ایک غزل برائے اصلاح اور ایک سوال رہ نمائی کے لئے

    کاوش تو اب جان لے کر ہی چھوٹے گی شاہنوز صاحب
  9. م

    ایک غزل برائے اصلاح اور ایک سوال رہ نمائی کے لئے

    جی بہت بہتر عین عین صاحب، میں اشعار تبدیل شدہ قوافی سے لکھتا جی
  10. م

    ایک تازہ غزل اساتذہ کی رہ نمائی کی منتظر

    میں جو لکھتا ہوں، مرے حرف صدا دیتے ہیں فرش والے نہ سُنیں، عرش ہلا دیتے ہیں پوچھتے کیا ہو، بنے پھرتے ہیں پاگل کیونکر چاہتا کون ہے، حالات بنا دیتے ہیں میں تو حیراں ہوں مسیحا ہیں یہ میرے کیسے حال سُنتے بھی نہیں اور دوا دیتے ہیں شرم آتی ہی نہیں، نام کے ہمدردوں کو جھونک کر دھول یہ آنکھوں میں...
  11. م

    ایک کاوش برائے اصلاح،'' سائباں تھے تو مرے سر پہ دکھائی دیتے''

    جی بہتر میں تبدیل کرنے کی کوشش کرتا ہوں اُستاد محترم
  12. م

    ایک کاوش برائے اصلاح،'' سائباں تھے تو مرے سر پہ دکھائی دیتے''

    سائباں تھے تو مرے سر پہ دکھائی دیتے دھوپ سے چھاوں تلک مجھ کو رسائی دیتے میرے کس کام کی ہوتی یہ خداٗی مل کر میں گدا تھا، ترے در کا تو گدائی دیتے یہ تو اچھا نہ کیا ہجر میں بھیجا جو گلاب راس آتی جو ہمیں آبلہ پائی دیتے اس کی چاہت ہی تھی مجھ کو نہ کبھی مانگی تھی قید رکھنے میں ہی خوش تھا، نہ...
  13. م

    ایک کاوش برائے اصلاح،'' سائباں تھے تو مرے سر پہ دکھائی دیتے''

    حاضر ہے اصلاح سائباں تھے تو مرے سر پہ دکھائی دیتے دھوپ سے چھاوں تلک مجھ کو رسائی دیتے // مطلب۔۔۔؟؟ اُستاد محترم سائبان دھوپ سے بچا کر چھاوں تک پہنچ عطا کرتا ہے میرے کس کام کی ہوتی یہ خدائی مل کر میں تو اُس در کا گدا، مجھکو گدائی دیتے ۔۔ یہ بھی مبہم ہے۔ تبدیل کیے دیتا ہوں اسے جناب...
  14. م

    ایک تازہ غزل اساتذہ کی رہ نمائی کی منتظر

    میں جو لکھتا ہوں، مرے حرف صدا دیتے ہیں فرش والے نہ سُنیں، عرش ہلا دیتے ہیں پوچھتے کیا ہو، بنے پھرتے ہیں پاگل کیونکر چاہتا کون ہے، حالات بنا دیتے ہیں میں تو حیراں ہوں مسیحا یہ مرے کیسے ہیں حال سُنتے بھی نہیں اور دوا دیتے ہیں شرم آتی ہی نہیں، نام کے ہمدردوں کو جھونک کر دھول یہ آنکھوں میں...
  15. م

    نمکین غزل: ہوئے آج گم، قلب و جاں ، آتے آتے: محمد خلیل الرحمٰن

    ہوئے آج گم قلب و جاں ،آتےآتے یہ حالت ہوئی کب ،یہاں آتے آتے ماشا اللہ کیا خوب جی
  16. م

    ایک تازہ غزل اساتذہ کی رہ نمائی کی منتظر

    بہت شکریہ محترمہ، بڑی نوازش
  17. م

    ایک تازہ غزل اصلاح کی غرض سے

    بہت شکریہ محترمہ، بڑی نوازش
  18. م

    ایک غزل موسم بہار کی مناسبت سے، اساتذہ کی توجہ کیلیے

    کچھ تبدیلیاں پھول ، خوشبو، بہار کا موسم اُس کے رخ پر نکھار کا موسم چال بدلی بہار کی رُت میں اب ہے غمزے ہزار کا موسم گیسووں میں گلاب کی کلیاں موتئیے سے سنگھار کا موسم گنگنانے کو جی مچل جائے نے نوازی، ستار کا موسم قربتیں راکھ کر کہ دم لیں گی آ گیا ہے بخار کا موسم یوں...
Top