تقریباً دو ماہ گزر گئے ریمانڈ بھگتاتے، اعترافِ جرم بھی ہوچکا، واضح ثبوت بھی مل چکے گویا تمام قانونی کاروائیاں بھی ہو چکیں تو پھر بجائے ایسے جرائم کے تدارک کے لیے اصولی فیصلہ سنانے کے مجرم کو ضمانت پر رہا کر دینا یہ آزاد عدلیہ پر سوالیہ نشان ہے۔
مزید یہ کہ کیا گلو بٹ نے صرف گاڑیوں کے شیشے ہی...