نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    گریباں چاک کرنے سے کسی کے کیا تجھے ناصح ! ہمارے ہاتھ جانیں ، اور ہمارا پیرَہَن جانے اِنعام اللہ خاں یقینؔ
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    جان لینے کو یہ احساس کہِیں کُچھ کم ہے پیار مجھ سے تمھیں پہلا سا نہیں، کُچھ کم ہے شفیق خلؔش
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اِک طرزِ تغافُل ہے سو وہ اُن کو مُبارک اِک عرضِ تمنّا ہے سو ہم کرتے رہیں گے فیض احمد فیؔض
  4. طارق شاہ

    فیض ہم پرورش لوح و قلم کرتے رہیں گے

    غزلِ فیض احمد فیؔض ہم پروَرشِ لَوح و قلَم کرتے رہیں گے جو دِل پہ گُزرتی ہے رقم کرتے رہیں گے اسبابِ غمِ عِشق بَہم کرتے رہیں گے وِیرانئ دَوراں پہ کَرَم کرتے رہیں گے ہاں تلخئ ایّام ابھی اور بڑھے گی ! ہاں اہلِ ستم مشقِ سِتم کرتے رہیں گے منظُور یہ تلخی، یہ سِتم ہم کو گوارا دَم ہے تو مداوائے...
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کیسی دستک تھی، کہ دروازے مُقفّل ہوگئے اور اُس کے ساتھ رُدادِ قفس پُوری ہُوئی شہر یار
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    آج بھی، تیری ہی دُوری ہے اُداسی کا سَبَب یہ الگ بات کہ پہلی سی نہیں، کُچھ کم ہے شہر یار
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    یہ ایک مَیں ، کہ تِری آرزُو ہی سب کُچھ ہے وہ ایک تُو کہ، مِرے سائے سے گُریزاں ہے شہریار
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تِرے کَرَم سے خُدائی میں یُوں تو کیا نہ مِلا مگر جو تُو نہ مِلا، زِیست کا مزا نہ مِلا ن م راشد
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کوئی سمجھے تو ایک بات کہوُں عِشق توفِیق ہے، گُناہ نہیں فِراؔق گورکھپوری
  10. طارق شاہ

    سراج اورنگ آبادی :::::: جس کو مزا لگا ہے تِرے لب کی بات کا :::::: Siraj Aurangabadi

    غزل سِراؔج اورنگ آبادی جس کو مزا لگا ہے تِرے لب کی بات کا ہرگز نہیں ہے ذَوق اُسے پِھر نبات کا دیکھے سے اُن لبوں کے جسے عُمرِ خضر ہے پیاسا نہیں ہے چشمۂ آبِ حیات کا اے شوخ! بزمِ ہجر میں روشن ہے شمعِ آہ قصّہ نہ پُوچھ مجھ سے جُدائی کی رات کا یا رب! طلب ہے داغِ محبّت کی مُہر کی مُدّت سے...
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    جِیتا ہُوا میدان، کہ ہاری ہُوئی بازی اِس خانہ خرابی کی اَذِیّت سے مِلا کیا اِک خِلعَتِ دُشنام و کُلاہِ سُخَن ِ بَد شُہرت تو بہت پائی، پہ شُہرت سے مِلا کیا افتخار عارف
  12. طارق شاہ

    افتخار عارف :::::: اِک خواب ِ دل آویز کی نِسبت سے مِلا کیا :::::: Iftikhar Arif

    غزل اِک خواب ِ دل آویز کی نِسبت سے مِلا کیا جُز دَربَدَرِی، اُس دَرِ دَولت سے مِلا کیا آشوبِ فراغت! تِرے مُجرم ، تِرے مجبوُر کہہ بھی نہیں سکتے کہ فراغت سے مِلا کیا اِک نغمہ کہ‌ خود اپنے ہی آہنگ سے محجوب اِک عُمر کہ پِندار ِ سماعت سے مِلا کیا اِک نقش کہ خود اپنے ہی رنگوں...
  13. طارق شاہ

    افتخار عارف ::::: کیا خزانہ تھا کہ چھوڑ آئے ہیں اغیار کے پاس :::::: Iftikhar Arif

    غزل کیا خزانہ تھا کہ چھوڑ آئے ہیں اغیار کے پاس ایک بستی میں کسی شہرِ خوش آثار کے پاس دِن نِکلتا ہے، تو لگتا ہے کہ جیسے سورج صُبحِ روشن کی امانت ہو شبِ تار کے پاس دیکھیے کُھلتے ہیں کب، انفس و آفاق کے بھید ہم بھی جاتے تو ہیں اِک صاحبِ اَسرار کے پاس خلقتِ شہر کو مُژدہ ہو کہ، اِس عہد...
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    باقی ہے یہی ایک نشاں موسمِ گل کا جاری رہے گلشن میں بیاں موسمِ گل کا جب پھول مرے چاکِ گریباں پہ ہنسے تھے لمحہ وہی گزرا ہے گراں موسمِ گل کا شکیب جلالی
  15. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::: نظرسے جواُس کی نظر مِل گئی ہے :::::: Shafiq Khalish

    غزل شفیق خلؔش نظرسے جواُس کی نظر مِل گئی ہے محبّت کو جیسے اثر مِل گئی ہے سرِشام وہ بام پر آئے ، شاید ! ہم آئے گلی میں خبر مِل گئی ہے مزید اب خوشی زندگی میں نہیں ہے تھی قسمت میں جومُختصرمِل گئی ہے گِلہ کیوں کریں ہم مِلی بے کلی کا توسُّط سے اُس کے اگرمِل گئی ہے ہَمہ وقت طاری جو رہتی...
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تعرِیف کیا ہو قامتِ دِلدار کی شکیؔب تجسیم کردِیا ہے کسی نے الاپ کو شکؔیب جلالی
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    جلایا اور مارا حُسن کی نیرنگ سازی نے کبھی برقِ غضب اُس کو، کبھی ابرِ کَرَم پایا خواجہ حیدر علی آتؔش
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    زندگی کیا ہے طِلِسمات کی وادی کا سفر پھر بھی فُرصت نہیں مِلتی مجھے حیرانی کی مجھ سے کہتا ہے کوئی، آپ پریشان نہ ہوں میری زُلفوں کو تو ، عادت ہے پریشانی کی شبنمؔ رُومانی (مِرزا عظیم بیگ چغتائی)
  19. طارق شاہ

    میں نے کس شوق سے اِک عمر غزل خوانی کی (شبنم رومانی)

    اجنبی سے نظر آئے تِرے چہرے کے نقُوش جب تِرے حُسن پہ ، مَیں نے نَظَرِ ثانی کی کیا کہنے ! تشکّر شیئر کرنے پر :):)
Top