یہ طریقہ بہتر ہے۔
کہیں آپ یہ طریقہ تو نہیں بتانے والے کہ "ہر بندے کو ہمہ وقت ایک خودکش جیکٹ پہن کر پھرنا چاہئیے تاکہ کوئی اسے لوٹنے یا اسکے قریب آنے کی جرات نہ کرسکے"۔۔۔:p:LOL: Just kidding
تقریر تو اچھی تھی ہی، لیکن اسکی ادائیگی ملالہ کی عمر کی بچیوں کے اعتبار سے دیکھی جائے تو نہ صرف یہ کہ بہترین بلکہ حیران کن ہے۔۔اور ڈرون ملالہ کا مسئلہ نہیں ہے، انہی کا ہے جو سکولوں کو اڑا رہے ہیں۔
آپ کبھی ماضی بعید کی تاریخ سے نکل کر ماضی قریب کی تاریخ کا بھی لیکچر سنائیں جس میں روشن خیال ، لبرل، سیکولر اور سائنٹفک سوچ والی اقوام کے ایسے بیشمار کارناموں کا تذکرہ ہو۔۔۔یا پھر اس مقام کی طرف قدم بڑھانے سے پر جلنے کا ظطرہ ہے؟
اگر شہید (جو ایک امتی ہے) کو مردہ کہنے سے قرآن نے منع کیا ہے تو انبیاء کا کیا مقام ہوگا۔۔۔کل نفس ذائقۃ الموت والی آیت برحق ہے، اور شہید کیلئے بھی ہے، شہید بھی یہ ذائقہ چکھتا ہے، لیکن اسکے باوجود قرآن کہتا ہے کہ
" جو لوگ اللہ کی راہ میں مارے گئے انہیں مردہ مت سمجحو ، وہ زندہ ہیں اور اپنے رب کی...
بہتر ہے کہ یہاں روئیتِ ہلال کے حوالے سے چند بنیادی باتوں کا ذکر ہوجائے۔۔۔
پہلی بات تو یہ ہے کہ اکثر یہ اصطلاح استعمال کی جاتی ہے کہ "نئے چاند کی پیدائش"۔ اس اصطلاح کا مطلب یہ ہے کہ اگر زمین کے مرکز سے سورج تک ایک خطِ مستقیم یعنی سیدھی لائن کھینچی جائے اور چاند اس لائن کے اوپر آجائے تو اسے...
مان تو آپ نہیں رہے حضور، 24 کھنٹے کے سسٹم میں جب 12:15 لکھا جاتا ہے تو اسکا مطلب دوپہر بارہ بج کر پندرہ منٹ ہوتے ہیں ورنہ اسکے آگے AM یا PM ضرور لکھا جاتا ہے۔۔۔مان کون نہیں رہا، یہ آپ خود فیصلہ کرلیجئے۔۔
پورے پاکستان مین کسی کو چاند نظر نہیں آیا 9 جولائی کو، حد یہ کہ آپکے مفتی پوپلزئی صاحب...
آپکا ارسال کردہ یہ چارٹ بتا رہا ہے کہ نئے چاند کی پیدائش پشاور کے مقامی وقت کے مطابق 8 جولائی کو دوپہر 12 بج کر پندرہ منٹ پر ہوئی۔۔۔پس ثابت ہوا کہ اسے اسی روز شام کو دیکھنا ممکن ہی نہیں تھا۔ چنانچہ اگلے دن غروبِ آفتاب کے وقت جب اسکی عمر 31 گھنٹے ہوچکی تھی تب اسکو دیکھ پانا ممکن تھا، لیکن...
اس میں اتنی حیرت کی کوئی بات نہیں ہے۔ تکنیکی طور پر یہ مانی ہوئی بات ہے کہ نئے چاند کی پیدائش کے 13تیرہ گھنٹے بعد تک اسکو دیکھا نہیں جاسکتا۔ یہ اسی وقت visible ہوسکتا ہے جب ساڑے تیرہ گھنٹے پرانا ہوچکا ہو۔ اب فرض کریں کہ نئے چاند کی پیدائش دوپہر گیارہ بجے ہوتی ہے۔ اب گیارہ بجے سے غروبِ آفتاب...
وانا: جنوبی وزیرستان کے مقامی طالبان نے پمفلٹ تقسیم کیا ہے جس میں مردوں کے تنگ اور باریک کپڑوں پر پابندی لگادی گئی۔
طالبان کی جانب سے جاری پمفلٹ میں رمضان المبارک میں تمام کپڑا فروش دکانداروں کو بھی تنبیہ کی گئی ہے کہ مردانہ یا زنانہ نرم اور باریک کپڑا یا پوشاک(سوٹ ،چادر) وغیرہ کسی دکاندار کے...