نئی ہم نے بزرگوں کو بھی کئی دفعہ اسکول دکھوایا۔ جب کبھی ٹیچروں کو شکایت لگانی ہوتی تھی اور بات ان کے اختیار سے بڑھ جاتی تو پھر بزرگ بھی اسکول دیکھ آتے تھے۔
کالج تک ہمیں باہر کی باتیں باہر تک محدود رکھنے کا ڈھنگ آگیا تھا۔
یونیورسٹی والوں کو تو ہم خود کہتے تھے کہ بھئی شکایت کرو۔۔۔۔۔۔۔۔۔...