نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بیٹھا تِرے خیال سے ہُوں انجُمن کئے اے کاش پھر سے لوٹیں نہ تنہائیاں وہی جاتی ہیں عادتیں کہیں پُختہ رہیں خلؔش! چاہے نہ کب یہ دل، کہ ہو نادانیاں وہی قوّت کہاں ہے دِل میں سہے پھر سے اب، خلؔش ! آئیں جو لوٹ کر مِری ناکامیاں وہی شفیق خلؔش
  2. طارق شاہ

    شفیق خلش ::::: پیشِ نظر ہوں حُسن کی رعنائیاں وہی :::::Shafiq Khalish

    اِک عُمر ہوگئی ہے اگرچہ وصال کو ! نظروں میں ہیں رَچی تِری رعنائیاں وہی (ٹائپو درست کردہ شعر) :)
  3. طارق شاہ

    مُشؔیر کاظمی :::::: رات ہم نے بھی یُوں خوشی کر لی :::::: Musheer Kazmi

    غزل رات ہم نے بھی یُوں خوشی کر لی دِل جَلا کر ہی روشنی کر لی آ تے جا تے ر ہا کر و صاحب! آنے جانے میں کیوں کمی کر لی کانٹے دامن تو تھام لیتے ہیں کیسے پُھولوں سے دوستی کر لی ہم نے اِک تیری دوستی کے لئے ساری دُنیا سے دُشمنی کر لی تیری آنکھوں کی گہری جِھیلوں میں غرق ہم نے یہ زندگی کر لی ہم نے...
  4. طارق شاہ

    اختر شیرانی جب سے دیکھا ہے ترا رُوئے بہار آلودہ ۔ اختر شیرانی

    دوسرے شعر میں آلودہ کی ہ ٹائپ ہونے سے رہ گئی ہے ۔ تیسرے شعر ( خودکلامی ہے شاید) کے دوسرے مصرعے میں کسرہ کی کمی سے معنوی اختلاف پیدا ہو رہا ہے کو بھی اگر درست کردیں گے تو کیا بات ہے غم سے ہے کیوں چمن ِ لیل و نہار آلودہ :):)
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    وہ دیکھتے ہیں تبسّؔم مِرے لبوں کی ہنسی جو میرے دِل پہ گُزرتی ہے ، کوئی کیا جانے صُوفی غُلام مُصطفٰی تبسّم
  6. طارق شاہ

    تبسم نظر میں ڈھل کے ابھرتے ہیں دل کے افسانے

    نگاہِ ناز میں دِ ل سوزئِ نیاز کہاں ! یہ آشنائےنظر ہیں دِلوں سے بیگانے وہ دیکھتے ہیں تبسّؔم مِرے لبوں کی ہنسی جو میرے دِل پہ گُزرتی ہے ، کوئی کیا جانے :):)
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    مَیں اُنھیں دیکھتا رہتا ہُوں جہاں تک دیکھوں ایک وہ ہیں کہ جو دیکھیں نہ اُٹھا کر آنکھیں احمد فراؔز
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    یاد ہے آج تک مجھے پہلے پہل کی رسم و راہ کُچھ اُنہیں اِجتناب سا، کُچھ مجھے احتمال سا جِگؔر مُراد آبادی
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    میں ہی معدُوم سا ہوتا گیا رفتہ رفتہ ! ورنہ، منظر تو فلک بوس رہے چاروں طرف ظفؔر اقبال
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    مُجھے یہ آسماں ہے سر چُھپانے کے لیے کافی در و دِیوار ہیں میرے، نہ کوئی بام رکھتا ہُوں یہ کارِ عاشقی بھی، آ پڑا ہے یُونہی رستے میں ! وگرنہ مَیں تو اپنے کام ہی سے کام رکھتا ہُوں ظفؔر اقبال
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    جن کو ساری زندگی زعمِ مسیحائی رہا اُن کو آخر ایک دِن بیمار ہونا تھا، ہوئے مُحسؔن احسان
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اب ہم غُبارِ مہ و سال کے لپیٹ میں ہیں ہمارے چہرے پہ رونق کبھی بَلا کی تھی مُحسؔن احسان
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    وقفِ فریاد بھی نہیں رہتا دِل مگر شاد بھی نہیں رہتا ایک وہ ہے، کہ بُھولتا ہی نہیں اور کُچھ یاد بھی نہیں رہتا باقؔر زیدی
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دِل کھو کے خلِؔش شُُکر کے سجدے یُوں کریں ہم دِل ایسا حَسِیں چھیننے والا نہ مِلے گا شفیق خلؔش
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    مزارِ یاسؔ پہ کرتے ہیں شُکر کے سجدے دُعاے خیر تو کیا اہلِ لکھنؤ کرتے یاؔس ، یگاؔنہ، چنگیؔزی
  16. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::چراغِ دِل تو ہو روشن، رَسد لہُو ہی سہی :::::: Shafiq Khalish

    غزل شفیق خلؔش چراغِ دِل تو ہو روشن، رَسد لہُو ہی سہی ' نہیں وصال میسّر تو آرزُو ہی سہی ' کوئی تو کام ہو ایسا کہ زندگی ہو حَسِیں نہیں جو پیارمقدّر، توجُستجُو ہی سہی یہی خیال لئے، ہم چمن میں جاتے ہیں ! وہ گل مِلے نہ مِلے اُس کے رنگ و بُو ہی سہی عجیب بات ہے حاصِل وصال ہے نہ فِراق جو تیرے...
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہم اُس کےطرزِعمل سے ہُوئے نہ یُوں عاجز کہ جان جاں تو ہے اپنا، وہ تُند خُو ہی سہی شفیق خلؔش
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کرچُکے سب اپنی اپنی حِکمتیں دَم نِکلتا ہو، تو ہمدم کیا کریں تُندخُو ہے کب سُنے وہ دِل کی بات ! اور بھی، برہم کو برہم کیا کریں داؔغ دہلوی
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    چاہت میں ہمارا جِینا مرنا آپ اپنی مِثال ہو گیا ہے پہلے بھی مُصیبتیں کچھ آئیں پر ، اب کے کمال ہو گیا ہے میراجی
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہر لمحہ ہے آہ آہ لب پر ! ہر سانس وبال ہو گیا ہے وہ درد جو لمحہ بھر رُکا تھا ! مُژدہ کہ بحال ہو گیا ہے میراجی
Top