جستجو!
وہ صحرا کی تپتی ریت پر دنیا و مافیہا سے بے خبر چلا جا رہا تھا …آفتاب کی تپش اپنے جوبن پر تھی …دُوردُور تک کوئی ذی روح موجودنہ تھا …دھوپ کی تمازت سے اُس کی سرخ و سفید رنگت سیاہ پڑ چکی تھی … پیاس کی شدت سے اُس کا حلق کسی ویران کنوئیں کی مانند خشک ہو چکا تھا …اُس کی ٹانگیں اس کے وجود کا ساتھ...