نصیبوں میں اپنے سہارا نہیں ہے
تلاطم بہت ہیں کنارا نہیں ہے
پکاروں کسے آج راہوں میں اپنی
کسی سمت کوئی ہمارا نہیں ہے
تجھے تو ضرورت نہیں خیر میری
مگر میرا تجھ بن گذا رہ نہیں ہے
زمانا کہاں سے کہاں تک پہنچا
مگر میر ا چمکا ستا را نہیں ہے
میں لاؤں کہاں سے بھلا شعر سچا
کوئی...