نتائج تلاش

  1. محمد شکیل خورشید

    طبع زاد اشعار کی بیت بازی

    بے سبب انسیت نہیں اس سے اردو محفل ہے مادرِ سخنی (مادرِ سخنی بروزنِ مادرِ علمی) نامعلوم درست ہے یا نہیں
  2. محمد شکیل خورشید

    ہم نہ بھولے، نہ تھے بھلانے کے

    پل تری یاد کے بہانے کے ہم نہ بھولے، نہ تھے بھلانے کے توڑ ڈالوں نہ کیوں سبھی بندھن ضبط کے، صبر کے ، زمانے کے اب جو بولوں تو کھول کر کہہ دوں بھید سارے جو تھے چھپانے کے کیسے اس کے بغیر کہہ ڈالوں تھے جو قصے اسے سنانے کے زندگی اب نہ مجھ کو بھائیں ذرا تیرے انداز دل لبھانے کے ہم نے سینچے ہیں...
  3. محمد شکیل خورشید

    طبع زاد اشعار کی بیت بازی

    یہاں وہ رنگ جمایا اساتذہ نے کہ بس دبائے دانت میں انگشت طفل ہم سے ہیں
  4. محمد شکیل خورشید

    طبع زاد اشعار کی بیت بازی

    لیں بدل اب بات کچھ الزام اپنے سر نہ ہو "من ترا حاجی بگویم تو مرا ملا بگو" :):)
  5. محمد شکیل خورشید

    طبع زاد اشعار کی بیت بازی

    نہیں کوئی بھلا کیوں آپ کو راحل ڈرائے گا لڑی کی شان ہیں، جانِ سخن ہیں آپ بھائی جی
  6. محمد شکیل خورشید

    طبع زاد اشعار کی بیت بازی

    نہ فکر بائے بائے کی ، نہ ہے گماں جدائی کا مگر وہ حرفِ آخری کا اہتمام کیا ہوا
  7. محمد شکیل خورشید

    طبع زاد اشعار کی بیت بازی

    نئے ڈھب کی آرزو تھی، مگر اس طرح نہ تھی کہ ہوتے ہیں تین دن پہ کوئی گفتگو نہیں
  8. محمد شکیل خورشید

    طبع زاد اشعار کی بیت بازی

    یہ بات ہے تو چلیں اور گفتگو کرلیں نئے بیاں کی نئے ڈھب کی آرزو کرلیں
  9. محمد شکیل خورشید

    طبع زاد اشعار کی بیت بازی

    یہ سچ درستگی کی درستی بھی چاہئے اب بات اس سے آگے کو بڑھنی بھی چاہئے
  10. محمد شکیل خورشید

    طبع زاد اشعار کی بیت بازی

    نہ جانے بات پہنچے گی کہاں تک جو "کے" کو "کہ" لکھے جانے سےنکلی
  11. محمد شکیل خورشید

    طبع زاد اشعار کی بیت بازی

    نادم ہوں اپنے سہِو مسلسل پہ محترم لاہور سے ہوں اہلِ زباں کس طرح بنوں؟
  12. محمد شکیل خورشید

    طبع زاد اشعار کی بیت بازی

    یہ کیسا سہو ہوا ہم سے ٹائپنگ کرتے ہوئی خطا تو ہے لازم درستگی کرنا
  13. محمد شکیل خورشید

    طبع زاد اشعار کی بیت بازی

    درست سر، ٹائیپو ہو گیا
  14. محمد شکیل خورشید

    طبع زاد اشعار کی بیت بازی

    یہاں تو محترم فہد بھائی کے لئے کہہ دیا لیکن میرا اپنا بھی ساری زندگی یہی حال رہا، رہنمائی کہیں میسر نہ تھی، کہہ لیتا اور گومگو میں ہی رہتا کہ درست ہے یا نہیں۔ یہ تو اب چند سالوں سے محفل میں اساتذہ کی صحبت ملی تو کچھ اعتماد آیا
  15. محمد شکیل خورشید

    طبع زاد اشعار کی بیت بازی

    رہ رہ کہ شعر کہنا، کہتے ہوئے بھی ڈرنا "منزل یہی کٹھن ہے 'شاعر' کی زندگی میں" علامہ اقبال سے معذرت کے ساتھ
  16. محمد شکیل خورشید

    طبع زاد اشعار کی بیت بازی

    یہاں رخصت جو پائی قافیہ پیمائی کی ہے اجازت مرحمت کیا اس کی فرمائی گئی ہے
  17. محمد شکیل خورشید

    طبع زاد اشعار کی بیت بازی

    اب صبح سویرے حاضری لگنا بھی خوب ہے پر آغاز ہے یہ ہفتے کا کچھ درگذر بھی ہو
  18. محمد شکیل خورشید

    اے مرے سد پارہ- ایک خراجِ عقیدت

    اے مرے سد پارہ وہ رستے دیکھے بھالے تھے وہ منظر آشنا سے تھے وہ جن سے ہوکے اس کو لوٹ کر آنا تھا پھر واپس وہ رستے اس کے قدموں میں ہمیشہ بچھتے آئے تھے کبھی برفاب چاہت سے، کبھی گلنار الفت سے وہ رستے یار تھے اس کے، وہی دلدار تھے اس کے اسے بھی عشق تھا ان سے اسے بھی انس تھا ان سے وہ اس کے ہمسفر ، ہم...
Top