اے مرے سد پارہ
وہ رستے دیکھے بھالے تھے وہ منظر آشنا سے تھے
وہ جن سے ہوکے اس کو لوٹ کر آنا تھا پھر واپس
وہ رستے اس کے قدموں میں ہمیشہ بچھتے آئے تھے
کبھی برفاب چاہت سے، کبھی گلنار الفت سے
وہ رستے یار تھے اس کے، وہی دلدار تھے اس کے
اسے بھی عشق تھا ان سے اسے بھی انس تھا ان سے
وہ اس کے ہمسفر ، ہم...