نتائج تلاش

  1. قیصرانی

    ہوگرالی کا آدم خور

    اگلے روز علی الصباح مَیں، بھائی صاحب اور ایک گڈریا جنگل میں نکلے۔ گڈریے نے چند بھینسوں اور گایوں کو ساتھ لے لیا تھا اور میں نے اسے دلاسا دیا تھا کہ ‘اگر شیر نے کوئی شرارت کی تو میں اُسی وقت اُسے گولی مار دوں گا۔’ بھائی صاحب بار بار اِس بات پر زور دیتے تھے کہ اگر اس شیر کو مارا نہ گیا، تو یہ ایک...
  2. قیصرانی

    ہوگرالی کا آدم خور

    جنگل کے تمام جانوروں کی فطرت یہ ہے کہ وہ اپنی حفاظت سے کبھی غافل نہیں رہتے۔ درندے، چرندے ہمیشہ تاریک اور محفوظ مقامات ڈھونڈنے کی کوشش کرتے ہیں۔ چرندے اس لیے کہ اپنی جان بچائیں اور درندے اس لیے کہ دوسروں کو شکار کریں۔ جانوروں کی اِس اُچھل پھاند اور سرگرمیوں سے میں تنگ آ چکا تھا اور بڑی بے چینی سے...
  3. قیصرانی

    ہوگرالی کا آدم خور

    سدا رام اور شیر جب پہلے پہل میں نے اُسے دیکھا، تو وہ بہت کم عُمر تھا۔ غالباً ایک سال کا۔ چھوٹے سے ٹیریر کُتّے کی مانند اِدھر سے اُدھر دوڑ رہا تھا،لیکن تھا بہت پیارا اور خوبصورت۔ پہلی نظر ہی میں مجھے اس سے محبت ہوگئی۔ شاید اس لیے کہ اس میں شیروں والی کوئی بات نہ تھی۔ کم سِنی کے باعث وہ بے حد شریر...
  4. قیصرانی

    ہوگرالی کا آدم خور

    ویت نام کے آدم خور دنیا میں شیروں کی نسلیں آہستہ آہستہ غائب ہوتی جا رہی ہیں اور آجکل یہ جانور افریقہ، بھارت مشرقی پاکستان، ملایا اور ہندچینی کے علاقوں میں محدود ہو کر رہ گیا ہے۔ افریقہ اور بھارت میں شیروں کے شکار کرنے والے بہت سے شکاریوں نے اپنے اپنے تحیّر خیز تجربات بیان کیے ہیں اور ان ملکوں...
  5. قیصرانی

    ہوگرالی کا آدم خور

    امبل میرو کا پُراسرار بُھوت یہ واقعہ میری طویل شکاری زندگی کے اُن عجیب اور لرزہ خیز واقعات میں سے ہے جنہیں فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ اس واقعے کی صحیح پوزیشن سمجھنے کے لیے آپ کو آندھرا پردیش کے جنگلوں میں جانا پڑے گا۔ ضلع چتّوڑ میں بھاکر پت، چمالا اور مامندر کے تینوں جنگل قریب قریب واقع ہیں۔ ان کے...
  6. قیصرانی

    ہوگرالی کا آدم خور

    تیرھویں دن میری حالت کچھ ٹھیک ہوئی۔ بخار تو اُتر چکا تھا، لیکن نقاہت ابھی باقی تھی۔ اس موقع پر مجھے گاؤں والوں کے لیے تعریفی کلمات کہنے پڑیں گے۔ ہر شخص نے حتی الامکان میری دیکھ بھال اور تیمارداری کا فریضہ ادا کرنے کی کوشش کی اور گاؤں کے ایک بوڑھے وید نے نہایت محبّت اور شفقت سے میرا علاج کیا،...
  7. قیصرانی

    ہوگرالی کا آدم خور

    اس نے پھر کانوں کو ہاتھ لگایا۔ ‘سرکار، آپ کو مرواؤں گا، تو کیا میں بچ جاؤں گا؟ ایسی بات آپ دل میں بھی نہ لائیں۔ جس راستے سے میں آپ کو لے چلوں گا، وہ راستہ ہے تو چھوٹا، لیکن بہت خطرناک اور مشکل ہے۔ راہ میں کئی ندیاں نالے اور دریا پار کرنے ہوں گے اور آج کل ہے بھی برسات کا موسم ندی نالے چڑھے ہوئے...
  8. قیصرانی

    ہوگرالی کا آدم خور

    پانار کا آدم خور چیتا پانار کا آدم خور چیتا یقیناً ایسی بَلا تھی جس سے معصوم اور سیدھے سادھے انسانوں کو نجات دلانے کے لیے مجھے بڑی تگ و دَو کرنی پڑی۔ چار سو افراد کو ہڑپ کر لینے کے باوجود اس درندے کی صفتِ خوں آشامی جوان تھی اور اسکی ہلاکت خیز سرگرمیوں کا دائرہ وسیع ہوتا جا رہا تھا۔ یہ ذکر ہے...
  9. قیصرانی

    ہوگرالی کا آدم خور

    ملایا کے جنگلوں میں یہ ذکر ہے ملایا کے شمال مشرقی جنگلوں کا۔ اُس زمانے میں بصیغۂ ملازمت میں ریاست ترنگا میں تعینات تھا۔۔۔ موجودہ تہذیب و تمدّن اور جدید ترین آسائشوں سے ناآشنا اِس ریاست میں زمانۂ قدیم کی رسمیں اور رواج رائج تھے، باشندے اگرچہ مسلمان تھے۔ اکثر قرآن کے حافظ اور صوم و صلوٰۃ کے پابند...
  10. قیصرانی

    آنائی کے آدم خور وحشی (مقبول جہانگیر)

    یہاں ان کہانیوں کے اصل مصنفین کے بارے بتانا چاہوں گا کہ کس کہانی کو کس شکاری نے لکھا تھا۔ تاہم یہ فہرست ادھوری ہے، احباب چاہیں تو اضافہ کر سکتے ہیں ۱۔ آنائی کے آدم خور وحشی از ٹان شچلنگ ۲۔ ساؤ کے آدم خور از لیفٹیننٹ کرنل جان ہنری پیٹرسن ۳۔ گینڈوں کی بستی میں ۴۔ کانگو کے گوریلے ۵۔ سوانی پَلی کا...
  11. قیصرانی

    آنائی کے آدم خور وحشی (مقبول جہانگیر)

    مُوسی کا آدم خور مگرمچھ شکار کی اصطلاح میں ‘آدم خور’ اس شیر یا چیتے کو کہا جاتا ہے جو دوسرے جانوروں کو چھوڑ کر صرف آدمی کے گوشت پر گزارا کرتا ہے۔ یہ قیاس کرنا بھی صحیح نہیں کہ تمام شیر اور چیتے آدم خور ہوتے ہیں۔ فطری طور پر یہ درندے انسان سے خوف کھاتے ہیں اور اس وقت حملہ کرتے ہیں جب انہیں چھیڑا...
  12. قیصرانی

    آنائی کے آدم خور وحشی (مقبول جہانگیر)

    ایک پاگل ہاتھی یہ ایک وحشی اور پاگل ہاتھی کی داستان ہے، جس کے بارے میں آج تک یہ پتہ چل سکا کہ وہ اچانک اِنسانی جانوں کا کیوں دشمن بن گیا تھا اور وہ کون سا حادثہ تھا جس نے اس ہاتھی کو اس قدر مشتعل کر دیا کہ وہ بے دریغ انسانوں کو ہلاک کرتا رہا۔ نوبت یہاں تک پہنچی کہ حکومتِ ہند بھی اِس قاتل ہاتھی...
  13. قیصرانی

    آنائی کے آدم خور وحشی (مقبول جہانگیر)

    عالم بخش اور خونخوار ریچھ یہ ایک بہت بڑے اور سیاہ ریچھ کا قِصّہ ہے جس کی خونخواری اور بربریّت کی دہشت عرصہ دراز تک لوگوں کے دلوں میں بیٹھی رہی۔ جنگل کے تمام حیوانات میں ریچھ واحد جانور ہے جو محض اپنی تفریح طبع کے لیے دوسرے جانوروں اور آدمیوں کو ہلاک کرتا ہے۔ نہایت کینہ پرور، جلد اشتعال میں آنے...
  14. قیصرانی

    آنائی کے آدم خور وحشی (مقبول جہانگیر)

    شرقی اور آدم خور شرقی نے جب یہ خبر سنی کہ کیسپین کے آدم خور شیر نے علی بیگ ماہی گیر کو ہڑپ کر لیا ہے، تو اس کے غم و غصّہ کی انتہا نہ رہی۔ اس نے اس وقت فیصلہ کر لیا کہ جب تک اس آدم خور کو جہنم واصل نہ کر لے گا، اس پر کھانا پینا اور سونا حرام ہے۔ بدنصیب علی بیگ ماہی گیر سے پہلے یہ آدم خور ایک سو...
  15. قیصرانی

    آنائی کے آدم خور وحشی (مقبول جہانگیر)

    کراگاانو اور جنگلی بھینسا میں اور میری بیوی ہلڈا جب جزیرہ نومو سے لوٹے تو ملازم نے کپتان چی کی طرف سے میرے نام آیا ہوا رقعہ دکھلایا، جس میں درج تھا کہ میں اس سے فوراً ملوں۔ بے چارہ ایک بھاری مصیبت میں مبتلا ہو گیا تھا۔ وہ کینیا کے محکمہ سیر و شکار کا انچارج تھا اور آئے دن کسی نہ کسی جان لیوا...
  16. قیصرانی

    آنائی کے آدم خور وحشی (مقبول جہانگیر)

    جرنگاؤ کا آدم خور جرنگاؤ ایک چھوٹے سے گاؤں کا نام ہے جو ضلع ڈنگن کے اندر دریائے ڈنگن کے کنارے آباد ہے اور یہیں رہنے والے آدم خور شیر کی داستان میں آپ کو سناتا ہوں۔۔۔ حقیقت یہ ہے کہ اتنا بڑا شیر میں نے زندگی میں اس سے پیشتر کبھی نہیں دیکھا۔ اس کا قد گدھے کے برابر لمبائی اور دس فٹ سات انچ اور منہ...
  17. قیصرانی

    آنائی کے آدم خور وحشی (مقبول جہانگیر)

    جہور کا آدم خور 1926ء کا موسمِ بہار میں نے سنگاپور میں گزارا۔ کیا بارونق اور خوبصورت شہر ہے۔ میرا دل چاہا کہ عمر کا بقیہ حصہ اسی حسین شہر میں بسر کروں، مگر ایسا نہیں کر سکتا تھا۔ پیٹ کے دوزخ کی آگ بجھانے کے لیے ادھر ادھر مارا مارا پھرنا پڑتا ہے۔ چار دن بھی قرار سے بیٹھنے کا موقع نصیب نہیں ہوتا۔...
  18. قیصرانی

    آنائی کے آدم خور وحشی (مقبول جہانگیر)

    شانگو کے پانچ مگرمچھ مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ جب میں دریا میں گرا، تو مجھے یوں محسوس ہوا جیسے کسی نادیدہ قوت نے مجھے پانی میں دھکیل دیا ہے۔ میرا جسم ایک دم سن ہو گیا۔ اور ہوش و حواس رخصت ہو گئے۔ میں نے بمشکل اپنے اوسان بحال کیے۔ دراصل یہ حادثہ ایسا فوری تھا کہ پانی میں گرنے سے اپنے آپ کو بچا نہ...
  19. قیصرانی

    آنائی کے آدم خور وحشی (مقبول جہانگیر)

    نربدا کا آدم خور میں برآمدے میں کرسی پر بیٹھا ہوا نارنگیوں سے بھرے ہوئے درختوں کو دیکھنے میں محو تھا۔ فروری کا مہینہ تھا۔ لیکن مدھیہ پردیش میں موسم یکایک تبدیل ہو رہا تھا۔ گرمی کی آمد آمد تھی۔ کمرے میں سخت حبس تھا۔ یہاں عموماً حبس بارش کی آمد کا پیش خیمہ ہوتا ہے اور واقعی تھوڑی دیر بعد ہی آسمان...
  20. قیصرانی

    آنائی کے آدم خور وحشی (مقبول جہانگیر)

    بنگلور، جنوبی ہندوستان کی ریاست میسور کا عرصہ دراز تک دارلحکومت اور بہت بڑی فوجی چھاؤنی رہا ہے اس کے مشرق میں خلیج بنگال اور مغرب میں بحیرۂ عرب واقع ہے۔ بنگلور سمندر کی سطح سے تین ہزار فٹ کی اونچائی پر ایک طویل و عریض سلسلۂ کوہ پر آباد ہے اور عمدہ آب و ہوا کے اعتبار سے جنوبی ہندوستان کا کوئی اور...
Top