نتائج تلاش

  1. قیصرانی

    جرنگاؤ کا آدم خور

    یہ ایک غیر معروف شکاری تھے جو ملایا میں اپنے قیام کے دوران شکار بھی کرتے رہے۔ میرے پاس یہ کتاب ہے، دیکھ کر بتا سکوں گا
  2. قیصرانی

    آدم خور اور جنگلی قاتل از کینیتھ اینڈرسن

    8۔ راج نگرا کا قصاب اس کہانی کے لکھنے کے وقت تک یہ قصاب زندہ تھا اور اس کی ہلاکت کے لیے میری ہر کوشش ناکام ہوئی تھی۔ نہ صرف مجھے بلکہ دیگر کئی شکاریوں کی دو سال سے زیادہ جاری رہنے والی کوششیں بے سود رہیں۔ یہ شیر غیرمعمولی جانور تھا اور اس کی عادات شیروں سے بہت ہٹ کر اور ایسے علاقے سے متعلق تھیں...
  3. قیصرانی

    آدم خور اور جنگلی قاتل از کینیتھ اینڈرسن

    7۔ مدیانور کا بڑا تیندوا نیلگری کے نیلے پہاڑوں سے اترنے والے دریائے مویار کے جنوبی کنارے پر واقع زرخیز زمینوں پر مدیانور کا چھوٹا سا دیہات ہے۔ یہ جگہ بیلی ریرینگن پہاڑیوں کے سلسلے کے جنوب میں ہے۔ یہ چھوٹی وادی انتہائی پرسکون ہے اور یہاں کے باسی چین کی نیند سوتے تھے۔ دوسرے سرے پر موجود پہاڑوں کی...
  4. قیصرانی

    آدم خور اور جنگلی قاتل از کینیتھ اینڈرسن

    6۔ راما پرم کا آدم خور یہ کہانی ایک ایسے شیر کی ہے جس نے تین ماہ کے لیے آدھے ضلع کو مفلوج کر کے رکھ دیا تھا جو ساٹھ میل لمبا اور ساٹھ ہی میل چوڑا علاقہ بنتا تھا۔ اگرچہ اس کی حکمرانی نسبتاً مختصر تھی، مگر اس دوران وہ اپنی سلطنت کے 3٫600 مربع میل میں ہر جگہ موجود دکھائی دیتا رہا۔ ہر کوئی اس کے...
  5. قیصرانی

    آدم خور اور جنگلی قاتل از کینیتھ اینڈرسن

    4۔ سنگم کا تیندوا بنگلور میں مجھے گھر میں اطلاع ملی کہ سنگم کے نواح میں ایک تیندوا آدم خور ہو گیا ہے۔ یہ مقام بنگلور سے ستر میل جنوب میں ہے۔ جنوبی ہندوستان میں آدم خور تیندوے بہت کم ملتے ہیں۔ سب سے پہلے تو یہ ہے کہ یہاں جنگل نہ تو بہت زیادہ ہوتے ہیں اور نہ ہی مسلسل پہاڑ ہیں جیسا کہ شمال میں...
  6. قیصرانی

    آدم خور اور جنگلی قاتل از کینیتھ اینڈرسن

    صبح پو پھٹتے ہی میں اٹھا اور رنگا اور فارسٹ گارڈ کو اپنے منصوبے کے بارے بتایا۔ تالاب کے کنارے پر مٹی بھربھری ہو چکی تھی اور ہر عمر کے ہاتھی کے پیروں کے نشانات موجود تھے۔ تالاب کے گرد چکر لگایا تو مجھے مطلوبہ جسامت کے تین ہاتھیوں کے نشان ملے۔ ان میں سے دو تالاب کے اسی جانب تھے جہاں سے غول نے پانی...
  7. قیصرانی

    آدم خور اور جنگلی قاتل از کینیتھ اینڈرسن

    3۔ ماموندر کی آدم خور یہ جانور مادہ اور نوجوان تھی اور بغیر کسی وجہ کے آدم خور بنی۔ چونکہ اس کی وارداتیں چملا وادی کے آدم خور کی ہلاکت کے کچھ عرصے بعد اور انہی علاقوں میں شروع ہوئی تھیں، اس لیے اندازہ ہے کہ شاید اس آدم خور کا جوڑا ہو۔ ایک اور نظریہ یہ تھا کہ اس شیرنی نے اپنی ماں سے کم عمری میں...
  8. قیصرانی

    آدم خور اور جنگلی قاتل از کینیتھ اینڈرسن

    2۔ عالم بخش اور کالا ریچھ یہ کہانی کالے ریچھ سے متعلق ہے، جو بہت بڑا اور بہت برا تھا۔ میں کئی دوسری کہانیوں میں بتا چکا ہوں کہ تمام ریچھ بدمزاج، ناقابلِ اعتبار اور غصیلے ہوتے ہیں۔ عموماً یہ انسانوں پر بغیر کسی وجہ کے محض اس لیے حملہ کر دیتے ہیں کہ ان کے سوتے ہوئے یا پیٹ بھرتے ہوئے یا ویسے ہی...
  9. قیصرانی

    آدم خور اور جنگلی قاتل از کینیتھ اینڈرسن

    اگلی صبح سورج خوب چمک رہا تھا۔ ہم اس گڑھے کو واپس لوٹے جہاں میں بیٹھا تھا۔ سبھی ندیوں میں اب مٹیالا پانی بہہ رہا تھا مگر اس کی گہرائی دو فٹ رہ گئی تھی۔ گڑھے کے مقام پر کہیں بھی بیل گاڑی کا پہیہ نہیں دکھائی دیا۔ شاید سیلابی پانی اسے اپنے ساتھ بہت دور تک بہا کر لے گیا ہوگا اور پہیہ ٹوٹ پھوٹ گیا...
  10. قیصرانی

    آدم خور اور جنگلی قاتل از کینیتھ اینڈرسن

    1 کمپی کاری کا قاتل اگر دو بلند پہاڑی سلسلوں کا تصور کریں جن کی اوسط بلندی 4٫000 فٹ سے زیادہ ہو اور ان کے درمیان پھیلی وادی پانچ میل چوڑی ہو جس میں گھنا جنگل ہو تو آپ کو پتہ چلے گا کہ میری کہانی کس علاقے سے متعلق ہے۔ یہ کہانی ضلع سالم کے شمالی علاقے سے متعلق ہے جو جنوبی ہندوستان میں مدراس کے...
  11. قیصرانی

    آدم خور اور جنگلی قاتل از کینیتھ اینڈرسن

    1 کمپی کاری کا قاتل 2 عالم بخش اور سیاہ ریچھ 3 ماموندر کا آدم خور 4 گرہٹی کا ہاتھی 5 سنگم کا تیندوا 6 راما پرم کا شیر 7 مدیانور کا بڑا تیندوا 8 راج نگر کا قصاب
  12. قیصرانی

    آدم خور اور جنگلی قاتل از کینیتھ اینڈرسن

    تعارف وقت اور تہذیب ہمیشہ آگے کو بڑھتے ہیں اور اپنے ساتھ صنعتی انقلاب، بہتر معیارِ زندگی اور آسائشیں بھی لاتے ہیں مگر اس کی قیمت بھی ادا کرنی پڑتی ہے جو بتدریج کم ہوتی ہوئی فطرت ہوتی ہے۔ انسانی تخلیقات اور تعمیرات سے فطرت کا چہرہ داغدار ہوتا جاتا ہے۔ ہر روز، ہر منٹ بعد جنگل کے دیو، کئی کئی سو...
  13. قیصرانی

    ٹائپنگ مکمل مائی انڈیا

    12 موکمہ گھاٹ کی زندگی موکمہ گھاٹ پر میرا یا میرے عملے کا سارا وقت کام یا سو کر ہی نہیں گزرتا تھا۔ شروع میں ہم سب کے لیے کام بہت مشکل تھا اور مشکل ہی رہا مگر جوں جوں وقت گزرتا رہا، ہمارے ہاتھ سخت اور عضلات مضبوط ہوتے گئے، ہم لوگ آگے بڑھتے گئے کہ ہمارا مقصد ایک ہی تھا کہ ہم اپنے متعلقین کے لیے...
  14. قیصرانی

    ٹائپنگ مکمل مائی انڈیا

    11 چماری جیسا کہ نام سے ظاہر ہے، چماری کا تعلق ہندوستان کے ساٹھ لاکھ اچھوتوں سے تھا۔ اپنی بیوی کے ساتھ، کہ جس کے چہرے پر غربت کے گہرے نقوش تھے اور اس کے دو بچے جو اپنی ماں کی پھٹی ہوئی قمیض تھامے ہوئے تھے، اس نے مجھ سے نوکری مانگی۔ چماری چھوٹی جسامت کا اور کمزور انسان تھا۔ چونکہ وہ شیڈز میں کام...
  15. قیصرانی

    ٹائپنگ مکمل مائی انڈیا

    10 لالہ جی سماریہ گھاٹ سے مسافر کشتی شام گئے آ رہی تھی۔ میں اس جانب کھڑا تھا جہاں سے مسافر اترتے ہیں اور مسافروں کو اترتے دیکھتا رہا جو نیچے اتر کر براڈ گیج لائن کی طرف بڑھ جاتے جو ان کی خاطر میں نے چند منٹ تاخیر سے روانہ کرنے کا کہا تھا۔ سب سے آخر میں اترنے والے مسافر کی آنکھیں دھنسی ہوئی تھیں...
  16. قیصرانی

    ٹائپنگ مکمل مائی انڈیا

    9 بدھو بدھو ذات کا اچھوت تھا اور جتنے سال وہ میرے پاس کام کرتا رہا، ایک بار بھی نہیں مسکرایا کہ اس کی زندگی اتنی مشکل تھی۔ اس کی عمر پینتیس برس تھی اور لمبا اور دبلا تھا۔ اس کی بیوی اور دو بچے بھی اس کے ساتھ تھے جب وہ میرے پاس ملازمت کے لیے آیا۔ چونکہ وہ چاہتا تھا کہ اس کی بیوی اس کے ساتھ کام...
  17. قیصرانی

    ٹائپنگ مکمل مائی انڈیا

    8 وفاداری میل ٹرین اپنی حدِ رفتار یعنی تیس میل فی گھنٹہ سے رواں دواں تھی اور یہ علاقہ میرے لیے اجنبی نہیں تھا۔ اپریل کا مہینہ تھا اور ٹرین دریائے گنگا کے طاس سے گزر رہی تھی اور لوگ علی الصبح اپنی گندم کی فصل کاٹ رہے تھے۔ پچھلا سال ہندوستان کی تاریخ کا بدترین قحط میں گزرا۔ میں نے اپنی آنکھوں سے...
  18. قیصرانی

    ٹائپنگ مکمل مائی انڈیا

    تلاشی کا کام ختم کر دیا گیا۔ ہربرٹ کو کچھ کرنے کی ضرورت ہی نہیں پڑی کہ سلطانہ کو اس کی خبر پہلے مل چکی تھی اور کسی بھی ڈاکو نے ان کی قطار کا رخ نہیں کیا۔ انتہائی احتیاط سے منصوبہ بندی اور اس پر عمل درآمد بیکار گئے جبکہ کسی کی کوئی غلطی بھی نہیں تھی۔ ہمارے ہاتھ محض سلطانہ کا سامان اور چند بندوقیں...
  19. قیصرانی

    ٹائپنگ مکمل مائی انڈیا

    7 سلطانہ ڈاکو ہندوستان جیسے بڑے ملک کا بڑا حصہ جنگلات سے بھرا ہے اور ذرائع نقل و حمل کم ہیں اور آبادی کا بہت بڑا حصہ خطِ غربت سے نیچے زندگی بسر کرتا ہے اور یہ اچنبھے کی بات نہیں کہ لوگ جرائم کی طرف متوجہ ہو جاتے ہیں اور حکومت کو ان کی سرکوبی میں مشکل پیش آتی ہے۔ عام جرائم پیشہ افراد ہر ملک میں...
Top