تمھارے خط میں نیا اک سلام کس کا تھا
نہ تھا رقیب تو آخر وہ نام کس کا تھا
وہ قتل کرکے مجھے ہر کسي سے پوچھتے ہيں
يہ کام کس نے کيا ہے يہ کام کس کا تھا
وفا کريں گے نباہيں گے بات مانيں گے
تمہيں بھي ياد ہے کچھ يہ کلام کس کا تھا
رہا نہ دل میں وہ بےدرد اور درد رہا
مقیم کون ہوا ہے، مقام کس کا تھا
اگر...