نتائج تلاش

  1. رضوان

    دیوان غالب

    رہیے اب ایسی جگہ چل کر جہاں کوئی نہ ہو ہم سخن کوئی نہ ہو اور ہم زباں کوئی نہ ہو بے در و دیوار سا اک گھر بنایا چاہیے کوئی ہم سایہ نہ ہو اور پاسباں کوئی نہ ہو پڑیے گر بیمار تو کوئی نہ ہو بیمار دار اور اگر مر جائیے تو نوحہ خواں کوئی نہ ہو
  2. رضوان

    دیوان غالب

    کسی کو دے کے دل کوئی نوا سنجِ فغاں کیوں ہو نہ ہو جب دل ہی سینے میں تو پھر منہ میں زباں کیوں ہو وہ اپنی خو نہ چھوڑینگے ہم اپنی وضع کیوں چھوڑیں سبک سر بن کے کیا پوچھیں کہ ہم سے سر گراں کیوں ہو کیا غم خواری نے رسوا لگے آگ اس محبّت کو نہ لاوے تاب جو غم کی وہ میرا راز داں کیوں ہو...
  3. رضوان

    دیوان غالب

    گئی وہ بات کہ ہو گفتگو تو کیونکر ہو کہے سے کچھ نہ ہوا پھر کہو تو کیونکر ہو ہمارے ذہن میں اس فکر کا ہے نام وصال کہ گر نہ ہو تو کہاں جائیں ہو تو کیونکر ہو ادب ہے اور یہی کشمکش تو کیا کیجے حیا ہے اور یہی گومگو تو کیونکر ہو تمہیں کہو کہ گزارا سنم پرستوں کا بتوں کی ہو اگر ایسی ہی خو...
  4. رضوان

    دیوان غالب

    تم جانو تم کو غیر سے جو رسم و راہ ہو مجھ کو بھی پوچھتے رہو تو کیا گناہ ہو بچتے نہیں مواخذہ روزِ حشر سے قاتل اگر رقیب ہے تو تم گواہ ہو کیا وہ بھی بے گنہ کش و حق نا شناس ہیں مانا کہ تم بشر نہیں خورشید و ماہ ہو ابھرا ہوا نقاب میں ہے ان کے ایک تار مرتا ہوں میں کہ یہ نہ کسی کی نگاہ...
  5. رضوان

    دیوان غالب

    واں پہنچ کر جو غش آتا پائے ہم ہے ہم کو صد رہ آہنگِ زمیں بوسِ قدم ہے ہم کو دل کو میں اور مجھے دل محوِ وفا رکھتا ہے کس قدر ذوقِ گرفتاریِ ہم ہے ہم کو ضعف سے نقشِ پاے مور ہے طوقِ گردن ترے کوچے سے کہاں طاقتِ رم ہے ہم کو جان کر کیجے تغافل کہ کچھ امّید بھی ہو یہ نگاہ غلط انداز تو سم...
  6. رضوان

    دیوان غالب

    واں اس کو ہولِ دل ہے تو یاں میں ہوں شرمسار یعنی یہ میری آہ کی تاثیر سے نہ ہو اپنے کو دیکھتا نہیں ذوقِ ستم کو دیکھ آئینہ تاکہ دیدہ نخچیر سے نہ ہو
  7. رضوان

    آبِ گم (اسکول ماسٹر کا خواب) از مشتاق احمد یوسفی

    خاندانِ مغلیہ کا زوال و نزول بشارت نے جھگی کے باہر کھڑے ہو کر مولانا کو آواز دی، حالانکہ اس کے ،،اندر،، اور ،،باہر،، میں کچھ ایسا فرق نہیں تھا۔ بس چٹائی، ٹاٹ اور بانسوں سے اندر کے کیچڑ اور باھر کے کیچڑ کے درمیان حد بندی کر کے ایک خیالی privacy (تخلیہ) اور ملکیت کا حصار کھینچ لیا تھا۔ یہ میری...
  8. رضوان

    (آبِ گم) تبصرے اور تجاویز

    محب بھائی آب گم کی طرف بھی کچھ نگاہ کرم کریں، کام کچھ سست سا ہو گیا ہے!!!!
  9. رضوان

    دیوان غالب

    دھوتا ہوں جب میں پینے کو اس سیم تن کے پانو رکھتا ہے ضد سے کھینچ کے باہر لگن کے پانو دی سادگی سے جان پڑوں کوہکن کے پانو ہیہات کیوں نہ ٹوٹ گیے پیر زن کے پانو بھاگے تھے ہم بہت سو اسی کی سزا ہے یہ ہو کر اسیر دابتے ہیں راہ زن کے پانو مرہم کی جستجو میں پھرا ہوں جو دور دور تن سے سوا...
  10. رضوان

    دیوان غالب

    قفس میں ہوں گر اچّھا بھی نہ جانیں میرے شیون کو مرا ہونا برا کیا ہے نوا سنجانِ گلشن کو نہیں گر ہمدمی آساں نہ ہو یہ رشک کیا کم ہے نہ دی ہوتی خدا یا آرزوئے دوست دشمن کو نہ نکلا آنکھ سے تیری اک آنسو اس جراحت پر کیا سینے میں جس نے خوں چکاں مژگانِ سوزن کو خدا شرمائے ہاتھوں کو کہ رکھتے...
  11. رضوان

    دیوان غالب

    وارستہ اس سے ہیں کہ محبّت ہی کیوں نہ ہو کیجے ہمارے ساتھ عداوت ہی کیوں نہ ہو چھوڑا نہ مجھ میں ضعف نے رنگ اختلاط کا ہے دل پہ بار نقشِ محبّت ہی کیوں نہ ہو ہے مجھ کو تجھ سے تذکرہ غیر کا گلہ ہر چند بر سبیلِ شکایت ہی کیوں نہ ہو پیدا ہوئی ہے کہتے ہیں ہر درد کی دوا یوں ہو تو چارہ غمِ...
  12. رضوان

    دیوان غالب

    کعبے میں جا رہا تو نہ دو طعنہ کیا کہیں بھولا ہوں حقِّ صحبتِ اہلِ کنشت کو طاعت میں تا رہے نہ مے و انگبیں کی لاگ دوزخ میں ڈال دو کوئی لے کر بہشت کو ہوں منحرف نہ کیوں رہ و رسمِ ثواب سے ٹیڑھا لگا ہے قط قلمِ سرنوشت کو غالب کچھ اپنی سعی سے لینا نہیں مجھے خرمن جلے اگر نہ ملخ کھائے کشت کو
  13. رضوان

    دیوان غالب

    حسد سے دل اگر افسردہ ہے گرمِ تماشا ہو کہ چشمِ تنگ شاید کثرتِ نظّارہ سے وا ہو بہ قدرِ حسرتِ دل چاہیے ذوقِ معاصی بھی بھروں یک گوشہ دامن گر آبِ ہفت دریا ہو اگر وہ سرو قد گرمِ خرامِ ناز آ جاوے کفِ ہر خاکِ گلشن شکلِ قمری نالہ فرسا ہو
  14. رضوان

    اسلام اور محفل

    بات پھر اُسی ڈگر پر جا رہی ہے جس سے بچنے کے کوشش کے لیے پہلا پیغام چلا تھا۔ کیا ہم اعتدال نہیں اپنا سکتے۔ اس فورم میں صرف ایک مشترک چیز سب کو جوڑے ہوئے ہے وہ ہے اردو زبان مسلم، ہندو، سکھ،عیسائی، بدھسٹ اس سے فورم کو کوئی بحث نہیں ہونی چاھیے کیوں کہ بات پھر رکتی نہیں حتٰی کہ ہاتھ سینے پر باندھنے...
  15. رضوان

    آبِ گم (اسکول ماسٹر کا خواب) از مشتاق احمد یوسفی

    سونار بنگلہ 1967ع میں ہمیں کار اور ،،فیری،، سے مشرقی پاکستان کا دورہ کرنے کا اتفاق ہوا۔ چھ سات سو میل کے سفر میں کوئی فرلانگ ایسا نہ تھا جس میں اوسطاُ پانچ چھ آدمی سڑک پر پیدل چلتے نظر نہ آئے ہوں۔ اوسطاُ بیس میں سے صرف ایک کے پیر میں چپل ہوں گے۔ نہ ہمیں کسی کے پورے تن پر کپڑا نظر آیا، سوائے...
  16. رضوان

    گدھے کا قتل

    محب بھائی نظم پر تو نہیں البتہ اس انتخاب پر بہت کچھ لکھنے کو دل چاھتا ہے مگر حدِ ادب مانع ہے۔۔۔۔ ویسے آپ بین السطور پڑھ لیجیے۔
  17. رضوان

    آبِ گم (اسکول ماسٹر کا خواب) از مشتاق احمد یوسفی

    سطحِ سمندر اور خطِ ناداری سے نیچے آئے دن کے چالان تاوان سے وہ عاجز آچکے تھے۔ کیسا اندھیر ہے۔ سارے پاکستان میں یہی ایک جرم رہ گیا ہے! بہت ہو چکی۔ اب وہ اس کا دو ٹوک فیصلہ کرکے چھوڑیں گے۔ مولانا کرامت حسیں سے وہ ایک دفعہ مل چکے تھے اور ساری دھشت نکل چکی تھی۔ پون انچ کم پانچ فٹ کا پودنا! اس...
  18. رضوان

    سقراط: تبصرے ، تجاویز ، استفسار

    بہت عمدہ اظہر صاحب اس طرح کے موضوعات گو کہ روایت اور عمومی مقبولیت سے ہٹ کر ہیں مگر اس کے بغیر کوئی چارہ نہیں۔ تاریخ اور سنجیدہ موضوعات کی قدر صرف اہل نظر ہی کریں گے۔ اردو میں ضرورت یہی ہے کہ یہ پہلو بھی سامنے لا یا جائے کہ اردو کا دامن موتیوں سے بھرا ہے۔ استقامت اور دلجمعی سے لگے رہئیے۔
  19. رضوان

    آبِ گم (اسکول ماسٹر کا خواب) از مشتاق احمد یوسفی

    اک لقمہ تر کی صورت گھوڑے کو جوت نہیں سکتے۔ بیچ نہیں سکتے۔ ہلاک نہیں کرواسکتے۔ کھڑے کھلا نہیں سکتے۔ پھر کیں تو کیا کریں۔ جب بلیک موڈ آتا تو اندر ہی اندر کھولتے اور اکثر سوچتے کہ سیٹھ، سرمایہ دار، وڈیرے، جاگیردار اور بڑے افسران اور کرپشن کے لیے زمانے بھر میں بدنام ہیں۔ مگر ،،بے رحمی والے،، دو ٹکے...
  20. رضوان

    آبِ گم (اسکول ماسٹر کا خواب) از مشتاق احمد یوسفی

    مونسِ تنہائی اس قصّے سے ہم نے انہیں عبرت دلائی۔ بزرگوار نے دوسرے پینترے سے گھوڑی خریدنے کی مخالفت کی۔ وہ اس پر بہت برافروختہ ہوئے کہ بشارت کو ان کے کراماتی وظیفے پر یقین نہیں۔ وہ خاصے گلیر تھے۔ بیٹے کو کھل کر گالی تو نہیں دی۔ بس اتنا کہا کہ اگر تمہیں اپنی نسل چلانے کے لیے پیڈگ ری گھوڑی ہی رکھنی...
Top