نتائج تلاش

  1. رضوان

    ڈیجیٹل لائبریری کے لئے کتاب

    چلو پھر اسی خوشی میں منٹو کا،، ٹوبہ ٹیک سنگھ،، آ رہا ہے۔ پیچھے پیچھے ہو جاؤ۔
  2. رضوان

    دیوان غالب

    جس زخم کی ہو سکتی ہو تدبیر رفو کی لکھ دیجیو یا رب اسے قسمت میں عدو کی اچّھا ہے سر انگشتِ حنائی کا تصوّر دل میں نظر آتی تو ہے اک بوند لہو کی کیوں ڈرتے ہو عشّاق کی بے حوصلگی سے یاں تو کوئی سنتا نہیں فریاد کسو کی صد حیف وہ نا کام کہ اک عمر سے غالب حسرت میں رہے ایک بتِ عربدہ جو کی
  3. رضوان

    دیوان غالب

    نقشِ نازِ بتِ طنّاز بہ آغوشِ رقیب پاے طاؤس پئے خامہ مانی مانگے تو وہ بد خو کہ تحییر کو تماشا جانے غم وہ افسانہ کہ آشفتہ بیانی مانگے وہ تبِ عشق تمنّا ہے کہ پھر صورتِ شمع شعلہ تا نبضِ جگر ریشہ دوانی مانگے ××××××××××××××××××××××××××××××××××××××××× گلشن کو تری صحبت از بسکہ خوش...
  4. رضوان

    دیوان غالب

    تغافل دوست ہوں میرا دماغِ عجز عالی ہے اگر پہلو تہی کیجے تو جا میری بھی خالی ہے رہا آباد عالم اہلِ ہمّت کے نہ ہونے سے بھرے ہیں جس قدر جام و سبو مے خانہ خالی ہے ××××××××××××××××××××××××××××××××××××××××××××× کب وہ سنتا ہے کہانی میری اور پھر وہ بھی زبانی میری خلشِ غمزہ خوں ریز...
  5. رضوان

    دیوان غالب

    پھر اس انداز سے بہار آئی کہ ہوئے مہر و مہ تماشائی دیکھو اے ساکنانِ خطّہ خاک اس کو کہتے ہیں عالم آرائی کہ زمیں ہو گئی ہے سر تا سر رو کشِ سطحِ چرخِ مینائی سبزے کو جب کہیں جگہ نہ ملی بن گیا روئے آب پر کائی سبزہ و گل کے دیکھنے کے لیے چشمِ نرگس کو دی ہے بینائی ہے ہوا میں...
  6. رضوان

    دیوان غالب

    ب نالہ حاصلِ دل بستگی فراہم کر متاعِ خانہ زنجیر جز صدا معلوم ×××××××××××××××××××××××××××××× مجھ کو دیارِ غیر میں مارا وطن سے دور رکھ لی مرے خدا نے مری بیکسی کی شرم وہ حلقہ‌ہاے زلف کمیں میں ہیں یا خدا رکھ لیجو میرے دعواے وارستگی کی شرم
  7. رضوان

    دیوان غالب

    غم نہیں ہوتا ہے آزادوں کو بیش از یک نفس برق سے کرتے ہیں روشن شمعِ ماتم خانہ ہم محفلیں برہم کرے ہے گنجفہ بازِ خیال ہیں ورق گردانیِ نیرنگِ یک بت خانہ ہم باوجودِ یک جہاں ہنگامہ پیدائی نہیں ہیں چراغانِ شبستانِ دلِ پروانہ ہم ضعف سے ہے نے قناعت سے یہ ترکِ جستجو ہیں وبالِ تکیہ گاہ...
  8. رضوان

    دیوان غالب

    لیکن شگفتہ س سے ل تک پہلے ہی لکھ چکی تھیں اب ماوراء والا حصہ یعنی ے کا آخر وہی رہتا ہے شاید کیونکہ ماوراء ،، زاویہ،، لکھنے میں مصروف ہے۔ وہ والا کام کر دیتا ہوں پھر دیکھا جائیگا۔ یعنی ے کا آخری حصہ
  9. رضوان

    دیوان غالب

    اعجاز صاحب ہاتھ پر ٹوک دیا آپ نے۔ :lol: اب میں محب کے ذمہ جو تھاا اس کی چھپائی شروع کرتا ہوں ۔ تاکہ پھر آپ ترتیب سنوار سکیں اور محب واپس ،،آب گم،، میں مجھے مدد کر سکے
  10. رضوان

    زندہ رہیں تو کیا ہے جو مر جائیں ہم تو کیا

    مظہر صاحب یہ تو حسبِ حال ہے۔ بہت خوبصورت یاد دلائی آپ نے
  11. رضوان

    ڈیجیٹل لائبریری کے لئے کتاب

    اس پیغام سے پہلے میری نظر ،،ختم شد،، پر پڑی۔ ایک ناقابل بیان مسرت ہے۔ چند دن قبل کی تو بات ہے منصوبہ بن رہا تھا مختلف آراء آرہی تھیں پھر وش لسٹ آئی گویا بنیادوں کی کھدائی ہوئی کہ عمارت یوں ہوگی اور آج پہلی اینٹ نہیں بلکہ چوکھٹ یا صدر دروازہ سرسید کی کہانی کی شکل میں پایہ تکمیل کو پہنچا ہے۔ کیا...
  12. رضوان

    ختم شد

    استاد شاگرد سے: سب سے زیادہ کتابیں کس نے لکھیں؟ شاگرد: جناب ختم شد نے استاد: وہ کس طرح؟ شاگرد: جناب ہر کتاب کے آخر میں لکھا ہوتا ہے ،، ختم شد،،
  13. رضوان

    آبِ گم (اسکول ماسٹر کا خواب) از مشتاق احمد یوسفی

    کوئی دیوارسی گری ہے ابھی کچھ دیر بعد مولانا آتے ہوئے نظر آئے۔ کیچڑ میں ڈگمگ ڈگمگ کرتی اینٹوں پر سنبھل سنبھل کر قدم رکھ رہے تھے۔ اس ڈانوا ڈول پگڈنڈی پر اس طرح چلنا پڑتا تھا جیسے سرکس میں کرتب دکھانے والی لڑکی تنے ہوئے تار پر چلتی ہے۔ لیکن اس کی کیا بات ہے ۔ وہ تو خود کو کھلی چھتری سے بیلینس...
  14. رضوان

    دیوان غالب

    کوئی دن گر زندگانی اور ہے اپنے جی میں ہم نے ٹھانی اور ہے آتشِ دوزخ میں یہ گرمی کہاں سوزِ غمہاے نہانی اور ہے برہا دیکھی ہیں ان کی رنجشیں پر کچھ اب کے سر گرانی اور ہے دے کے خط منہ دیکھتا ہے نامہ بر کچھ تو پیغامِ زبانی اور ہے قاطعِ اعمار ہیں اکثر نجوم وہ بلاے آسمانی اور ہے...
  15. رضوان

    غالب دل سے تری نگاہ جگر تک اتر گئی - غالب

    غالب (نام ہی کافی ہے) دل سے تری نگاہ جگر تک اتر گئی دونوں کو اک ادا میں رضامند کر گئی شق ہو گیا ہے سینہ خوشا لذّتِ فراغ تکلیفِ پردہ داریِ زخمِ جگر گئی وہ بادہ شبانہ کی سر مستیاں کہاں اٹھیے بس اب کہ لذّتِ خوابِ سحر گئی اڑتی پھرے ہے خاک مری کوئے یار میں بارے اب اے ہوا ہوسِ بال و پر...
  16. رضوان

    دیوان غالب

    دل سے تری نگاہ جگر تک اتر گئی دونوں کو اک ادا میں رضامند کر گئی شق ہو گیا ہے سینہ خوشا لذّتِ فراغ تکلیفِ پردہ داریِ زخمِ جگر گئی وہ بادہ شبانہ کی سر مستیاں کہاں اٹھیے بس اب کہ لذّتِ خوابِ سحر گئی اڑتی پھرے ہے خاک مری کوئے یار میں بارے اب اے ہوا ہوسِ بال و پر گئی دیکھو تو...
  17. رضوان

    دیوان غالب

    تسکیں کو ہم نہ روئیں جو ذوقِ نظر ملے حورانِ خلد میں تری صورت مگر ملے اپنی گلی میں مجھ کو نہ کر دفن بعدِ قتل میرے پتے سے خلق کو کیوں تیرا گھر ملے ساقی گری کی شرم کرو آج ورنہ ہم ہر شب پیا ہی کرتے ہیں مے جس قدر ملے تجھ سے تو کچھ کلام نہیں لیکن اے ندیم میرا سلام کہیو اگر نامہ بر...
  18. رضوان

    دیوان غالب

    سادگی پر اس کی مر جانے کی حسرت دل میں ہے بس نہیں چلتا کہ پھر خنجر کفِ قاتل میں ہے دیکھنا تقریر کی لذّت کہ جو اس نے کہا میں نے یہ جانا کہ گویا یہ بھی میرے دل میں ہے گرچہ ہے کس کس برائی سے ولے با ایں ہمہ ذکر میرا مجھ سے بہتر ہے کہ اس محفل میں ہے بس ہجومِ نا امیدی خاک میں مل...
  19. رضوان

    دیوان غالب

    اگ رہا ہے در و دیوار سے سبزہ غالب ہم بیاباں میں ہیں اور گھر میں بہار آئی ہے ×××××××××××××××××××××××××××××××××××× گرمِ فریاد رکھا شکلِ نہالی نے مجھے تب اماں ہجر میں دی بردِ لیالی نے مجھے نسیہ و نقدِ دو عالم کی حقیقت معلوم لے لیا مجھ سے مری ہمّتِ عالی نے مجھے کثرت آرائیِ وحدت ہے...
  20. رضوان

    دیوان غالب

    دیکھنا قسمت کہ آپ اپنے پہ رشک آ جائے ہے میں اسے دیکھوں بھلا کب مجھ سے دیکھا جائے ہے ہاتھ دھو دل سے یہی گرمی گر اندیشے میں ہے آبگینہ تندیِ صہبا سے پگھلا جائے ہے غیر کو یا رب وہ کیونکر منعِ گستاخی کرے گر حیا بھی اس کو آتی ہے تو شرما جائے ہے شوق کو یہ لت کہ ہر دم نالہ کھینچے جائیے...
Top