نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    موسمِ گُل مِرا، خوشیوں کا زمانہ وہ تھا ہنس کے جینے کا، اگر تھا تو بہانہ وہ تھا اِک عجب دَور جوانی کا کبھی یُوں بھی رہا میں کہانی جو زبانوں پہ، فسانہ وہ تھا شفیق خلش
  2. طارق شاہ

    ناصر کاظمی ::::: نشاطِ خواب ::::: Nasir Kazmi

    نشاطِ خواب ناصؔر کاظمی ہر کُوچہ اِک طلِسم تھا، ہر شکل موہنی قصّہ ہے اُس کے شہر کا یارو شُنیدنی تھا اِک عجیب شہر درختوں کے اوٹ میں اب تک ہے یاد اُس کی جگا جوت روشنی سچ مُچ کا اِک مکان، پرستاں کہیں جسے رہتی تھی اُس میں ایک پری زاد پدمنی اُونچی فصِیلیں، فصِیلوں پہ بُرجیاں دِیواریں رنگِ...
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ضعفِ قویٰ نے آمدِ پیری کی دی نوِید وہ دِل نہیں رہا، وہ طبیعت نہیں رہی کمزوریِ نِگاہ نے سنجیدہ کر دیا جَلووں سے چھیڑ چھاڑ کی عادت نہیں رہی ہاتھوں سے اِنتقام لیا اِرتعاش نے دامانِ یار سے کوئی نِسبت نہیں رہی پیہم طوافِ کوچۂ جاناں کے دِن گئے پیروں میں چلنے پھرنے کی طاقت نہیں رہی چہرے کو...
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    جو دیکھا مجھے، پھیر لِیں اپنی آنکھیں نہ جانا مجھے، مُنہ لگانے کے قابل وفورِ غم و یاس نے ایسا گھیرا نہ چُھوڑا، کہیں آنے جانے کے قابل احمد مشتاق
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    نِگاہِ کرَم یُونہی رکھنا خُدارا نہ میں ہُوں، نہ دِل آزمانے کے قابل احمد مشتاق
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دِل فسُردہ تو ہُوا دیکھ کے اُس کو، لیکن عُمر بھر کون جَواں، کون حَسِیں رہتا ہے احمد مُشتاق
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    شامِ غم کی سَحر نہیں ہوتی یا ہمیں کوخبر نہیں ہوتی ہم نے سب دُکھ جہاں کے دیکھے ہیں بے کلی اِس قدر نہیں ہوتی نالہ یُوں نا رسا نہیں رہتا آہ یُوں بے اثر نہیں ہوتی چاند ہے، کہکشاں ہے، تارے ہیں کوئی شے، نامہ بر نہیں ہوتی دل پیالہ نہیں گدائی کا عاشقی در بہ در نہیں ہوتی ابنِ اِنشا
  8. طارق شاہ

    ابن انشا :::::: حالِ دِل جس نے سُنا، گریہ کِیا :::::: Ibn-e-Insha

    غزل حالِ دِل جس نے سُنا، گریہ کِیا ہم نہ روئے، ہا ں تِرا کہنا کِیا یہ تو اِک بے مہر کا مذکوُرہ ہے! تم نے جب وعدہ کِیا ، اِیفا کِیا پھر ، کسی جانِ وفا کی یاد نے! اشکِ بے مقدُور کو دریا کِیا تال دو نینوں کے جل تھل ہو گئے ابر رسا اِک رات بھر برسا کِیا دِل یہ زخموں کی ہَری کھیتی ہُوئی کام...
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    یادوں کا حِساب رکھ رہا ہُوں سینے میں عذاب رکھ رہا ہُوں تم کچھ کہے جاؤ، کیا کہوں میں بس دِل میں جواب رکھ رہا ہُوں جون ایلیا
  10. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::: موسمِ گُل مِرا، خوشیوں کا زمانہ وہ تھا :::::: Shafiq Khalish

    غزل موسمِ گُل مِرا، خوشیوں کا زمانہ وہ تھا ہنس کے جینے کا، اگر تھا تو بہانہ وہ تھا اِک عجب دَور جوانی کا کبھی یُوں بھی رہا میں کہانی جو زبانوں پہ، فسانہ وہ تھا اپنا کر لایا ہر اِک غم مَیں کہ جس پر تھوڑا یہ گُماں تک بھی ہُوا اُس کا نشانہ وہ تھا دِل عقیدت سے رہا اُس کی گلی میں، کہ اِسے ایک...
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اگر افسُردگی و مُردہ دِلی قسمت تھی ! تُو نے زندہ مجھے، اے دَورِ فتن کیوں چھوڑا سیماؔب اکبرآبادی
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    میں جنُوں پیشہ و آوارہ قدم تھا، لیکن تم نے دامن مِرا، یارانِ وطن کیوں چھوڑا سیماؔب اکبرآبادی
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    سرگرانی کا گِلہ اب ہے تکلّف سے فضُول حُسن نے پہلے ہی بیساختہ پن کیوں چھوڑا سیماؔب اکبرآبادی
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    گھیرا ہے، اگر عِشق کے گردابِ بَلا نے ! یارانہ ، مِری طرح کے پیراک سے رکھّو سِراج الدّین ظفؔر
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہاں نمازوں کا اثر دیکھ لِیا، پچھلی رات ! میں اِدھر گھر سے گیا تھا، کہ اُدھر تو آئی مُصطفٰی زیدی
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اے شکیلؔ ! رُوح پَروَر تِری بے خودی کے نغمے ! مگر آج تک نہ ہم نے، تِرے لب پہ جام دیکھا شکیلؔ بدایونی
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    مِری عرضِ شوق پڑھ لیں، یہ کہاں اُنھیں گوارا وہیں چاک کردِیا خط، جہاں میرا نام دیکھا شکیلؔ بدایونی
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کوئی ، حالاتِ وطن کا نہیں پُرساں سیماؔب ! سب یہی پُوچھتے آتے ہیں وطن کیوں چھوڑا سیماؔب اکبرآبادی
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    جیسے، دریاؤں میں خاموش چراغوں کا سفر ! ایسا نَس نَس میں مِرے، دردِ رَواں روشن ہے بشیر بدر
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    جس کو دیکھو مِرے ماتھے کی طرف دیکھے ہے درد ہوتا ہے کہاں اور کہاں روشن ہے بشیر بدر
Top