نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    رَمِیدَگی تھی تو پھر ختم تھا گُریز اُس پر سُپردَگی تھی، تو بے اِنتہا زیادہ تھی احمد فرؔاز
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دُعا میں اب وہ اثر کا پتہ نہیں چلتا کُچھ التفاتِ نظر کا پتہ نہیں چلتا شفیق خلؔش
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہُنر خُدا نے عطا یُوں کیا ہے لکھنے کا لکھے پہ نظم و نثر کا پتہ نہیں چلتا شفیق خلؔش
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    نظر میں روزِ اوائل کا چاند ہو جیسے نگہ بغور کمر کا پتہ نہیں چلتا شفیق خلؔش
  5. طارق شاہ

    فراز غزل: نہ جانے ظرف تھا کم یا انا زیادہ تھی

    غزلِ نہ جانے ظرف تھا کم، یا انا زیادہ تھی کُلاہ سر سے، تو قد سے قبا زیادہ تھی رمِیدَگی تھی تو پھر ختم تھا گُریز اُس پر سُپردَگی تھی، تو بے اِنتہا زیادہ تھی غُرور اُس کا بھی کُچھ تھا جُدائیوں کا سبب کُچھ اپنے سر میں بھی، شاید ہَوا زیادہ تھی وفا کی بات الگ، پر جسے جسے چاہا! کسی میں حُسن،...
  6. طارق شاہ

    افتخار عارف ::::: فریب کھا کے بھی اِک منزلِ قرار میں ہیں ::::: Iftikhar Arif

    بہت نوازش اظہارِ خیال اور پزیرائیِ انتخاب پر :)
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اگر ، یہ حضرتِ دِل عِشق سے حذر کرتے تو کیا ہی لُطف سے ، ہم زندگی بسر کرتے نہ فرشِ راہ، اگر ہم دِل و جِگر کرتے قدم قدم پہ قیامت یہ فِتنہ گر کرتے حفیظؔ جالندھری
  8. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::: گوشہ آنکھوں کے دریچوں میں جو نم سا ہوگا :::::: Shafiq Khalish

    غزل گوشہ آنکھوں کے درِیچوں میں جو نم سا ہوگا دِل کی گہرائی میں رِستا ہوا غم سا ہوگا یاد آئیں جو کبھی ڈُھونڈنا وِیرانوں میں ہم نہ مل پائیں گے شاید کوئی ہم سا ہوگا روئے گی صُبح ہمَیں، شام بھی مُضطر ہوگی کچھ بھٹکتی ہُوئی راتوں کو بھی غم سا ہوگا وقت کی دُھوپ تو جُھلسانے پہ آمادہ رہے جاں...
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    یُوں تو مِلنے کو وہ ہر روز ہی مِلتا ہے، مگر دیکھ کر آج اُسے آنکھ بہت للچائی ناصؔر کاظمی
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    آج کُھلنے ہی کو تھا دردِ محبّت کا بھرم ! وہ تو کہیے کہ اچانک ہی تِری یاد آئی ناصؔر کاظمی
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    یُوں تو ہر شخص اکیلا ہے بَھری دُنیا میں پھر بھی ہر دِل کے مُقدّر میں نہیں تنہائی ناصؔر کاظمی
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    خمِ ہر لفظ ہے گُلِ معنی اہلِ تحرِیر کا ہُنر دیکھو ناصؔر کاظمی
  13. طارق شاہ

    ناصر کاظمی :::::: حُسن کہتا ہے اِک نظر دیکھو :::::: Nasir Kazmi

    ناصؔرکاظمی حُسن کہتا ہے اِک نظر دیکھو دیکھو اور آنکھ کھول کر دیکھو سُن کے طاؤسِ رنگ کی جھنکار ابر اُٹھّاہے جُھوم کر دیکھو پُھول کو پُھول کا نِشاں جانو چاند کو چاند سے اُدھر دیکھو جلوۂ رنگ بھی ہے اِک آواز شاخ سے پُھول توڑ کر دیکھو جی جلاتی ہے اوس غُربت میں پاؤں جلتے ہیں گھاس پر دیکھو...
  14. طارق شاہ

    خلیل الرّحمٰن اعظمی :::::: دِل کی لگی اِسی سے بُجھالیں گے شام میں :::::: Khalil-ur-Rahman Azmi

    جُھوٹی اُمید کا فریب نہ کھاؤ رات کالی ہے کِس قدر دیکھو نیند آتی نہیں تو صُبح تلک گردِ مہتاب کا سفر دیکھو اِک کِرن جھانک کر یہ کہتی ہے ! سونے والو ذرا اِدھر دیکھو خمِ ہر لفظ ہے گُلِ معنی اہلِ تحرِیر کا ہُنر دیکھو نا صؔر کاظمی
  15. طارق شاہ

    منیر نیازی :::::: قرار، ہجر میں اُس کے شراب میں نہ ملِا :::::: Munir Niazi

    غزل قرار، ہجر میں اُس کے شراب میں نہ ملِا وہ رنگ اُس گلِ رعنا کا، خواب میں نہ ملِا عجب کشش تھی نظر پر سرابِ صحرا سے گُہر مگر وہ نظر کا اُس آب میں نہ ملِا بس ایک ہجرتِ دائم گھروں، زمینوں سے نشانِ مرکزِ دِل اِضطراب میں نہ ملِا سفر میں دُھوپ کا منظر تھا اور ،سائے کا اور مِلا جو مہر میں مجھ کو،...
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    قرار، ہجر میں اُس کے شراب میں نہ ملِا وہ رنگ اُس گلِ رعنا کا، خواب میں نہ ملِا عجب کشش تھی نظر پر سرابِ صحرا سے ! گُہر مگر وہ نظر کا اُس آب میں نہ ملِا منؔیر نیازی
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کہاں وہ نُور کا شمس و قمر میں ہے شُعلہ جو حُسنِ یا ر کا اپنی نظر میں ہے شُعلہ نظر کرو وہ بنا گوش و گوشواروں میں کہ بحرِ حُسن کی ہر ایک گھر میں ہے شُعلہ مرزا محمد رفیع سودؔا
  18. طارق شاہ

    خلیل الرّحمٰن اعظمی :::::: دِل کی لگی اِسی سے بُجھالیں گے شام میں :::::: Khalil-ur-Rahman Azmi

    غزل دِل کی لگی اِسی سے بُجھالیں گے شام میں اِک بوُند رہ گئی ہے ابھی ، اپنے جام میں ہم پر پڑا ہے وقت، مگر اے نِگاہِ یار ! کوئی کمی نہ ہوگی تِرے احترام میں ہر سمت آتی جاتی صداؤں کے سلسلے ہم خود کو ڈھونڈتے ہیں اِسی اژدہام میں چلنے کو، ساتھ ساتھ ہمارے سبھی چلے ہاں پھر اُلجھ کے رہ گئے سب اپنے...
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اپنا کر لایا ہر اِک غم مَیں، کہ جس پر تھوڑا ! یہ گُماں تک بھی ہُوا ، اُس کا نشانہ وہ تھا وقتِ رُخصت بڑا مُشکل تھا چُھپانا غم کا اشک آنکھوں سے رَواں تھے، جو روانہ وہ تھا شفیق خلش
Top