ذرا دیکھ کے چال ستاروں کی
کوئی زائچہ کھینچ قلندر سا
کوئی ایسا جنتر منتر پڑھ
جو کر دے بخت سکندر سا
کوئی چِلہ ایسا کاٹ کہ پھر
کوئی اس کی کاٹ نہ کر پائے
کوئی ایسا دے تعویذ مجھے
وہ مجھ پر عاشق ہو جائے
کوئی فال نکال کرشمہ گر
مِری راہ میں پھول گلاب آئیں
کوئی پانی پھُوک کے دے ایسا
وہ پیئے تو میرے خواب...