نتائج تلاش

  1. نوید صادق

    دل کے موضوع پر اشعار!

    دل سے آنکھوں میں لہو آتا ہے شاید رات کو کش مکش میں بے قراری کی یہ پھوڑا چِھل گیا شاعر: میر
  2. نوید صادق

    بیت بازی

    یہ فیضِ عام شیوہ کہاں تھا نسیم کا آخر ، غلام ہوں میں تمہارا قدیم کا شاعر: شیفتہ
  3. نوید صادق

    دل کے موضوع پر اشعار!

    باندھتے ہیں اپنے دل میں زلفِ جاناں کا خیال اس طرح زنجیر پہناتے ہیں دیوانے کو ہم شاعر: ناسخ
  4. نوید صادق

    بیت بازی

    یادِ ایام کہ یاں ترکِ شکیبائی تھا ہرگلی شہر کی یاں کوچۂ رسوائی تھا شاعر: میر تقی میر
  5. نوید صادق

    دل کے موضوع پر اشعار!

    ہمارے آگے ترا جب کسو نے نام لیا دلِ ستم زدہ کو ہم نے تھام تھام لیا شاعر: میر تقی میر
  6. نوید صادق

    اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

    ترے سامنے کچھ نہ ہونے کا عکس مرے سامنے کوئ ڈر ہے مرا شاعر: بانی
  7. نوید صادق

    دل کے موضوع پر اشعار!

    دل مرا ہے تو قافلہ سالار پر مصیبت کے کارواں کا ہے شاعر: جرات
  8. نوید صادق

    اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

    بیٹھے جس دن سے تری راہ میں، سمجھے تب سے بوریا، خاک و نمد، مسندِ جم چاروں ایک شاعر: حیدر علی ویران
  9. نوید صادق

    دل کے موضوع پر اشعار!

    کس کا ہے جگر جس پہ یہ بیداد کرو گے لو دل تمہیں ہم دیتے ہیں، کیا یاد کرو گے شاعر: مرزا جعفر علی حسرت
  10. نوید صادق

    اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

    ہم جسم سے ہٹا نہ سکے کاہلی کی برف جس کی تہوں میں خواب بڑے تابناک تھے شاعر: بانی
  11. نوید صادق

    بیت بازی

    یہیں کہیں ترا دشمن چھپا ہے اے بانی کوئ بہانہ بنا، بزمِ دوستاں سے نکل شاعر: بانی
  12. نوید صادق

    دل کے موضوع پر اشعار!

    لیجئے سارہ، سیماب اکبر آبادی کی اسی غزل کا اگلا شعر حاضر ہے تنگ آ کے توڑتا ہوں بساطِ خیال کو یا مطمئن کرو کہ تمہی ہو خیال میں شاعر: سیماب اکبر آبادی یاد آ گیا سو لکھ ڈالا۔ اب دل پر ایک شعر: کیوں دلِ زار قدم شوق میں دھرنا کیسا خاک ہو ہو کے خلاوں میں بکھرنا کیسا شاعر: خورشید رضوی
  13. نوید صادق

    اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

    نہیں ہے آنکھ کے صحرا میں ایک بوند سراب مگر یہ رنگ بدلتا ہوا سا کچھ تو ہے شاعر: بانی
  14. نوید صادق

    عشق

    تم سمجھتے ہو بچھڑ جانے سے مٹ جاتا ہے عشق تم کو اس دریا کی گہرائی کا اندازہ نہیں شاعر: خورشید رضوی
  15. نوید صادق

    محبت کے موضوع پر اشعار!

    ایک محبت اور وہ بھی ناکام محبت لیکن اس سے کام چلایا جا سکتا ہے
  16. نوید صادق

    بیت بازی

    یہ ہم جو ہجر میں دیوار و در کو دیکھتے ہیں کبھی صبا کو کبھی نامہ بر کو دیکھتے ہیں شاعر: غالب
  17. نوید صادق

    "میری پسند"

    میں سوچتا تھا کہ وہ زخم بھر گیا کہ نہیں کھلا دریچہ، در آئی صبا، کہا کہ “نہیں“ شاعر: خورشید رضوی
  18. نوید صادق

    پسندیدہ غزل

    موسم کی طرح رنگ بدلتا بھی بہت ہے ہم زاد مرا قلب کا سادہ بھی بہت ہے نفرت بھی محبت کی طرح کرتا ہے مجھ سے وہ پیار بھی کرتا ہے رُلاتا بھی بہت ہے وہ شخص بچھڑتا ہے تو برسوں نہیں ملتا ملتا ہے تو پھر ٹوٹ کے ملتا بھی بہت ہے خوشحال ہے مزدور بہت عہد رواں کا ماتھے پہ مگر اس کے پسینہ بھی بہت ہے...
  19. نوید صادق

    اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

    غیروں سے کہا تم نے، غیروں سے سنا تم کچھ ہم سے کہا ہوتا، کچھ ہم سے سنا ہوتا شاعر: مومن
  20. نوید صادق

    دل کے موضوع پر اشعار!

    خانہ دل بغیرِ جلوہ یار ہو رہا ہے خراب، اے قاصد! شاعر: شیخ امام بخش ناسخ
Top