حبس تنہائی نہ دے حبس میں کیا رکھا ہے
حبس تنہائی نہ دے حبس میں کیا رکھا ہے
دل سا انگارہ تو پہلے ہی بجھا رکھا ہے
اے مرے شہر کی بے رحم زمیں کچھ تو بتا
تو نے ہر موڑ پہ کیوں سنگِ جفا رکھا ہے
اک ترا دُکھ ہو تو چہرے پہ بکھیرا جائے
کتنے غم ہیں جنہیں سینے سے لگا رکھا ہے
آپ کا اپنا تو اس میں...