رات کیا کیا مجھے ملال نہ تھا
خواب کا تو کہیں خیال نہ تھا
آج کیا جانے کیا ہوا ہم کو
کل تک ایسا تو جی کا حال نہ تھا
سن کے بولا تمام قصہ قیس
عشق کا اُس کو بھی کمال نہ تھا
ٹک نہ ٹھیرا وہ میرے پاس آ کر
کچھ تماشا تھا یہ وصال نہ تھا
بولے سب دیکھ میری جاں کاوی
یہ تو فرہاد کا بھی حال نہ...