نتائج تلاش

  1. محمد شکیل خورشید

    اصلاح درکار ہے

    شکریہ استادِ محترم! کیا یوں مناسب ہو جائے گا ؟ شور سنتے تو ہیں آنگن میں بدلتی رت کا میری امید بھی بر آئے ضروری تو نہیں
  2. محمد شکیل خورشید

    اصلاح درکار ہے

    شکریہ جناب
  3. محمد شکیل خورشید

    اصلاح درکار ہے

    رہنمائی کا شکریہ، دو گذارشات، پہلا تو یہ کہ شعر پہلی دفعہ بہل پانا کے ساتھ ہی ذہن میں آیا، میں عموماََ کسی تکنیکی خامی دور کرنے کے علاوہ پہلی دفعہ موزوں ہوجانے والے شعر یا مصرع میں تبدیلی نہیں کرتا، اس لیئے بدلنے کی طرف دھیان نہیں گیا دوسرا یہ کہ آپ کی نشاندہی پر غور کیا تو بہل جائے کرنے سے...
  4. محمد شکیل خورشید

    اصلاح درکار ہے

    استادِ محترم! پہلا مفہوم تو یقیناََ پھل کا پکنا ہی بنتا ہے، مگر کنایۃََ جوان ہونا، پھلنا پھولنا کے مفاہیم بھی لغت میں موجود تھے، اسی سے میں نے شاخِ امید کے جواں ہونے کا مفہوم باندھا، اب مستعمل ہے یا نہیں اس پر رہنمائی فرمائیں
  5. محمد شکیل خورشید

    اصلاح درکار ہے

    حوصلہ افزائی کا شکریہ
  6. محمد شکیل خورشید

    اصلاح درکار ہے

    اس کے آنے سے بہار آئے ضروری تو نہیں دل کسی طور بہل پائے ضروری تو نہیں اس کے بے رنگ سراپے کو جوگلنار کرے مجھ کو بھی رنگ وہی بھائے ضروری تو نہیں وقت کے ساتھ طبیعت کا بھی میلان بڑھے پیار یکلخت ہی ہو جائے ضروری تو نہیں شور سنتے تو ہیں آنگن میں بدلتی رت کا شاخ امید کی گدرائے ضروری تو نہیں...
  7. محمد شکیل خورشید

    اصلاح کا ظالب

    رہنمائی کا شکریہ، مطلع میں زندگی کو سانس لینے کے بہانے سے ہی ٹھہر جانے کا ٹھکانہ کرنے کا مشورہ دیا ہے اسی طرح "ایسے اک تار تو بہا نہ کر" میں آنسوؤں کو رک جانے اور لگاتار (اک تار) نہ بہنے کا مشورہ دیا ہے تاہم میں اعتراف کرتا ہوں کہ اگر شاعر کو شعر کی تشریح کرنی پڑے تو گویا وہ شعر میں معنیٰ واضع...
  8. محمد شکیل خورشید

    اصلاح کا ظالب

    زندگی اب تو کچھ ٹھکانہ کر سانس لینے کا ہی بہانہ کر ڈھونڈ دے درد کی دوا مجھ کو یا مجھے ہوش سے بِگانہ کر چشمِ نمناک رک بھی جایا کر ایسے اک تار تو بہانہ کر جی لیا زندگی بہت تجھ کو اب ہمیں دہر سے روانہ کر بھول جائے نہ تجھ کو یہ دنیا اپنا انداز دلبرانہ کر کوئی مستی الستی چھا جائے وِرد ایسا قلندرانہ...
  9. محمد شکیل خورشید

    نئی غزل

    بہت عنایت، اکثر اس ناسمجھی سے ابہام رہتا تھا
  10. محمد شکیل خورشید

    نئی غزل

    محترم الف عین صاحب کی رہنمائی کا منتظر ہوں
  11. محمد شکیل خورشید

    نئی غزل

    براہِ مہربانی اس پر رہنمائی فرمائیں، اگر مطلع میں مثلاََ نوچنا اور بولنا قوافی ہوں تو پھر کیا باقی غزل کے قوافی درست ٹحہریں گے آپ کی توجہ کا منتظر رہوں گا شکریہ
  12. محمد شکیل خورشید

    نئی غزل

    زخم کے سُکھانے کو کھولنا تو پڑتا ہے ظلم کے مٹانے کو بولنا تو پڑتا ہے شاخ سے جدا ہوکے پھول گرچہ مرجائے سہرے پر سجانے کو نوچنا تو پڑتاہے رات جس گلی سے ہم خاک چھان آئے تھے اس گلی کو جائیں پھر؟ سوچنا تو پڑتا ہے صرف وضع داری میں کتنی دیر نبھتاہے بے ثمر سے رشتے کو توڑنا تو پڑتا ہے یاد کے گھروں میں...
  13. محمد شکیل خورشید

    نئی کوشش

    رہنمائی کا شکریہ
  14. محمد شکیل خورشید

    نئی کوشش

    تفصیلی اصلاح کا بہت بہت شکریہ یہ زمانہ تو پارسا ٹھہرا، ۔۔۔۔۔ اس طرح بہت بہتر لگ رہا ہے آخری مصرع کو اگر یوں کرلوں تو "اس کو چاہا شکیل سب ہی نے" کیا یہ بہتر رہے گا؟
  15. محمد شکیل خورشید

    نئی کوشش

    آپ اصلاح فرما دیں، میں تو طفلِ مکتب ہوں، یہاں آنے کا مقصد ہی سیکھنا ہے
  16. محمد شکیل خورشید

    ایک اور غزل برائے اصلاح

    وضاحت کا شکریہ
  17. محمد شکیل خورشید

    ایک اور غزل برائے اصلاح

    شکریہ، نشاندہی کا
  18. محمد شکیل خورشید

    ایک اور غزل برائے اصلاح

    درد کو سینچتے رہے ہم بھی نقش اک کھینچتے رہے ہم بھی اشک تھے بےقرار بہنے کو آنکھ کو میچتے رہے ہم بھی نالہ نوکِ زباں پہ رکھا تھا ہونٹ کو بھینچتے رہے ہم بھی لوگ بھی خواب کے پجاری تھے اور گماں بیچتے رہے ہم بھی ایک غمخوار مل گیا تھا شکیل بات کو کھینچتے رہے ہم بھی
  19. محمد شکیل خورشید

    نئی کوشش

    نالہ بے کیف، بے نوا ٹھہرا کیوں مرا درد لا دوا ٹھہرا ساری تعزیر میرے نام آئی اور زمانہ تو پارسا ٹھہرا گھوم پھر کر تمام دنیا میں دل تری زلف پر ہی جا ٹھہرا بات مبہم تو اس کی بھی ہوگی پر ، مرا فہم نا رسا ٹھہرا اس کو چاہا شکیلؔ، سب نے ہی میرا انداز نا روا ٹھہرا
  20. محمد شکیل خورشید

    طویل غیر حاضری کے بعد ایک کاوش

    یعنی اس طرح نہ کو ایک حرفی پڑھیں گے تو شعر وزن میں نہیں رہے گا؟ اور دو حرفی پڑھنے سے معنی غلط ہو جائے گا؟؟ میں درست سمجھا ہوں کیا؟
Top