بس اسی نام کی تسبیح کئے جاتا ہوں
اپنے ایمان کی تصحیح کئے جاتا ہوں
اس پری زاد کی تصویر کشی کے بدلے
غالب و میر کی تشریح کئے جاتا ہوں
باندھتا ہوں نئے مضمون غزل کے ہر روز
اور خیالات کی توضیح کئے جاتا ہوں
سوچتا ہوں اسے سنتا ہوں ، اسےدیکھتا ہوں
رات دن بس یہی تفریح کئے جاتا ہوں
نام لیتا ہوں "تّوت نخ"...