ہم اور تم
ہم اور تم تھے
کسی جنم میں
گلاب کی شاخ پر ہویدا
تو پھول بن کے، میں خار بن کے
تو پھول بن کے مہک رہی تھی
میں خار بن کے الجھ رہا تھا
ہم اور تم ہیں
اب اس جنم میں
اسی زمانے کے دو گھروں میں
امیر ہو تو دمک رہی ہے
غریب ہوں میں سلگ رہا ہوں
ہم اور تم
ہوں گے اک جنم میں
کبھی تو ایسی جگہ پہ...