نہ سمجھا عمر بھر کوئی کہ میں بھی تیرا بسمل تھا
لبوں پر تھی ہنسی ، زخموں سے چھلنی گو مرا دل تھا
ازل میں کیا نہ تھا ساماں مگر جو میرے قابل تھا
یہی سودا زدہ سر تھا ، یہی حسرت بھرا دل تھا
جھکا سر غیر کے آگے نہ دل دنیا پہ مائل تھا
سروں میں سر مرا سر تھا ، دلوں میں دل مرا دل تھا
نہ میں دنیا کے لائق...