رہِ الفت نہایت مختصر معلوم ہوتی ہے
ہمیں ہر راہ تیری رہگزر معلوم ہوتی ہے
ہمیں یہ زندگی اک دردِ سر معلوم ہوتی ہے
نہ ہونا چاہیے ایسا مگر معلوم ہوتی ہے
مصیبت میں اک ایسا وقت بھی آتا ہے انساں پر
ذرا سی چھاوں بھی اپنا ہی گھر معلوم ہوتی ہے
نہ ہم بدلے، نہ دل بدلا، نہ رنگِ عاشقی بدلا
مگر بدلی ہوئی...