نتائج تلاش

  1. سارا

    مبارکباد ماوراء کی سالگرہ

    جی کافی ہیں لیکن وہاں بندے کو جتنے بھی زیادہ دن مل جائیں کم لگتے ہیں میرا 40 دن گزارنے کے بعد بھی وہاں اور دن گزارنے کا دل کر رہا تھا۔۔اور دوسری بات یہ کہ یہاں سے پیسے بھی زیادہ لگتے ہیں۔۔۔تقریباً 4 ہزار ڈالر۔۔اور پاکستان سے 2 ہزار 2 سو ڈالر۔۔تو پیسوں کا بھی کافی زیادہ فرق ہے۔۔۔
  2. سارا

    اب کس کو آنا ہے

    شکر ہے آپ نے بتا دیا۔۔مجھے تو پتا ہی نہیں تھا کہ اس نک کا کوئی ممبر نہیں ہے اس لیے وہ کبھی آئے نہیں ہمیشہ میں ہی آ جاتی ہوں۔۔ :wink:
  3. سارا

    مبارکباد ماوراء کی سالگرہ

    یہاں سے ہمیں دن بہت کم ملتے ہیں (تقریباً 15 دن) تو جو بھی حج کرنے جاتا ہے وہ پہلے پاکستان جاتا ہے پھر وہاں سے حج پر جاتا ہے کیوں کہ وہاں سے 40 دن ملتے ہیں۔۔۔
  4. سارا

    مبارکباد ماوراء کی سالگرہ

    یعنی ماوراء بھی حج کرنے جا رہی ہے۔۔میں تو حج کرنے گئی تھی۔۔(بالکل سچ) ماوراء میری بھابھی بھی جا رہی ہیں(انشا اللہ) ان سے بھی ملاقات کر لینا۔۔۔ :P
  5. سارا

    اب کس کو آنا ہے

    میری جب بھی نظر پڑتی ہے فوراً سے بھی پہلے آتی ہوں۔۔۔ :D
  6. سارا

    آؤ ہنسیں

    سیاست دان سیاستدانوں سے بھری ہوئی ایک بس بے قابو ہو کر ایک کھیت میں جا گھسی۔۔شور کی آواز سن کر ایک کسان فارم ہاؤس سے باہر نکلا اور ایک بڑھا گڑھا کھود کر سارے سیاستدانوں کو دفنا دیا۔۔دو دن بعد پولیس کا وہاں سے ذکر ہوا۔۔انہوں نے کسان سے بس کا معاملہ دریافت کیا۔۔ کسان نے تفصیل بتائی تو انسپکٹر...
  7. سارا

    اب کس کو آنا ہے

    السلام علیکم۔۔۔ میں نے دیکھا تو مجھے ہی بلایا جا رہا تھا۔۔۔ :) اب جس کی مرضی آ جائے ۔۔۔ :wink:
  8. سارا

    آؤ ہنسیں

    بے عزتی ‘‘تم نے پولیس والے کی بے عزتی کی ہے۔۔‘‘سارجنٹ نے غصے سے ملزم کو دیکھا اور پوچھا۔۔ ‘‘کیا تم نے اسے جھوٹا کہا تھا ؟‘‘ ‘‘جی ہاں۔۔‘‘ ‘‘تم نے اسے چھچھورا کہا تھا؟‘‘ ‘‘جی ہاں۔۔‘‘ ‘‘تم نے اسے بھینگا‘ لنگڑا‘ احمق اور ناکارہ بھی کہا تھا ؟‘‘ ‘‘جی نہیں۔۔‘‘ملزم نے سادگی سے جواب دیا۔۔‘‘جناب...
  9. سارا

    آؤ ہنسیں

    بے چارگی محکمہ صحت کے ایک اعلا افسر دماغی امراض کے اسپتال کے معائنے کے دوران ایک مریض کے کمرے میں جھانک رہے تھے۔۔انہوں نے دیکھا کے مریض نے اچانک چھلانگ لگا کر پوزیشن لی اور اپنی انگلیوں کو پستول کے انداز میں ڈاکٹر پر تان لیا۔۔پھر اس نے منہ سے آواز نکالی۔۔‘‘ٹھاہ‘‘ ڈاکٹر زمین پر گر کر بے حس و...
  10. سارا

    علی پور کا ایلی(1146-1175 )

    کہ آیا اسے چند ایک چیزیں کرایہ پر مل سکتی ہیں۔۔دیر تک وہ بڑے بازار میں گھومتا رہا۔۔ ‘‘کیا فرنیچر کرایہ پر دیتے ہیں۔۔‘‘ اس نے پوچھا۔۔ ‘‘ہاں ہاں۔۔کیوں نہیں۔۔‘‘لڑکے کے والد نے کہا۔۔‘‘آپ فرمائیے آپ کو کیا چاہیے۔۔‘‘ رات کو وہ دیر تک وہ مکان میں فرنیچر کی چند چیزیں سجاتا رہا اور پھر سو گیا۔۔اس روز...
  11. سارا

    علی پور کا ایلی(1146-1175 )

    دھندلکا اس روز اس نے محسوس کیا کہ قاضی پور کی عمارت بہت بڑی اور خوبصورت تھی اور ملحقہ پارک بڑے سلیقے سے بنایا گیا تھا اور گراؤنڈ میں سفیدے کے درخت بہت خوبصورت لگتے تھے۔۔ سکول میں آدھی چھٹی ہو چکی تھی۔۔اساتذہ حسب معمولی باغیچہ میں بیٹھے تھے۔۔پہلی مرتبہ وہ اساتذہ کے پاس جا کھڑا ہوا۔۔ ‘‘آئیے...
  12. سارا

    مبارکباد ماوراء کی سالگرہ

    وہاں جا کر بندہ غائب ہی ہو جاتا ہے۔۔ :)
  13. سارا

    مبارکباد ماوراء کی سالگرہ

    تمہارا کہاں جانے کا پروگرام ہے۔۔۔ :? تم بھی پاکستان تو نہیں جا رہی ہو۔۔۔ :)
  14. سارا

    علی پور کا ایلی(1146-1175 )

    ‘‘اچھا۔۔میں کوشش کروں گا۔۔اب جاتا ہوں۔۔‘‘ ‘‘اچھا۔۔‘‘شہزاد نے بیٹھنے کی کوشش کی۔۔‘‘اگر جانے سے پہلے کوٹھے پر چھوڑ آؤ۔۔‘‘ ‘‘کیا مطلب۔۔‘‘ایلی نے کہا۔۔ ‘‘میں سیڑھیاں نہیں چڑھ سکتی۔۔دھوپ میں پڑھی رہوں تو آرام رہتا ہے۔۔‘‘ ‘‘اٹھا کر لے چلوں۔۔‘‘ ‘‘ہاں۔۔‘‘ وہ بولی اور کھانسنے لگی۔۔ ایلی نے اسے...
  15. سارا

    علی پور کا ایلی(1146-1175 )

    ‘‘جاگ پڑے۔۔‘‘شہزاد بے بسی سے مسکرائی۔۔ ‘‘تم نہیں سوئی کیا؟‘‘ اس نے پوچھا۔۔ ‘‘اب تو دیر ہو گئی۔۔‘‘ ‘‘یعنی۔۔‘‘ اس نے پوچھا۔۔ ‘‘دیر سے سونا چھوٹ گیا۔۔‘‘وہ کھانسنے لگی۔۔ ‘‘کیوں ؟ ‘‘ ‘‘نیند نہیں آتی۔۔‘‘ ‘‘ساری رات بیٹھی رہتی ہو۔۔‘‘ ‘‘ہاں۔۔‘‘ ‘‘وقت نہیں گزرتا۔۔‘‘ ‘‘باتیں یاد آتی ہیں۔۔‘‘...
  16. سارا

    علی پور کا ایلی(1146-1175 )

    ‘‘پتہ نہیں‘‘ وہ بولی۔۔۔‘‘ سوئی ہوئی تھی۔۔‘‘ ‘‘پھر؟ ‘‘ ‘‘پھر ایسے ہوا جیسے کسی نے مجھے جھنجھوڑا۔۔‘‘ ‘‘کس نے؟ ‘‘ ‘‘پتہ نہیں کسی نے میرے کان میں کہا۔۔مل لو۔۔‘‘ ‘‘ہوں۔۔‘‘ایلی سوچ میں پڑھ گیا۔۔ ‘‘میں نے عالی کو اٹھا لیا اور باہر نکل آئی۔۔‘‘ ‘‘تم سے تو چلا بھی نہیں جاتا۔۔‘‘ ‘‘نہیں جاتا۔۔‘‘ وہ...
  17. سارا

    شاعری ، اپنی پسند کی ،

    جو میں کہہ نہیں سکتا وہ میں فرض کرتا ہوں چلو میں فرض کرتا ہوں مجھے تم سے محبت ہے۔۔
  18. سارا

    شاعری ، اپنی پسند کی ،

    بہا لو خون سڑکوں پر‘ مگر اتنا ذرا سوچو وطن جب خون مانگے گا تمہارے پاس کیا ہوگا۔۔
  19. سارا

    شاعری ، اپنی پسند کی ،

    وہ خواب تھا جو بکھر گیا خیال تھا ملا نہیں لیکن دل کو کیا ہوا‘ یہ بجھا تھا کیوں‘ پتا نہیں۔۔
  20. سارا

    شاعری ، اپنی پسند کی ،

    تمام عمر کا اتنا سا گوشوارہ ہے تمہیں نکال کے دیکھا تو سب خسارہ ہے۔۔
Top