ڈھیروں دعائیں چاہییں ۔مجھے سزائے کالا پانی ہو چکی ہے ،جیسے فوجی کو دی جاتی ہے مقبوضہ کشمیر ٹرانسفر کر کے ،مجھے اسٹور بھیج دیا گیا پچھلے سوموار سے۔
آخر آخر میں جو جہاز انسپیکٹ کیے ان میں ایک ڈی پی میں لگایا ہے،غروب کا وقت تھا اور بارش بھی تھی۔
پہلے الگ سے بیٹھک سے شاید بگاڑ آتا ہو اب تو حلال کمانے کے لیے نکلنا بھی کچھ نہ کچھ بگاڑ پیدا کر ہی دیتا ہے۔دفتر وں میں ماں بہن کی گالیاں عام رائج ہیں جس کے بغیر بات میں وزن نہیں پیدا ہوتا بقول ان کے۔